اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ناشتہ چھوڑ دینے کی عادت مزید سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
ناشتہ چھوڑنے سے مدافعتی نظام پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ ہمارے جسم کے لیے بیماریوں سے لڑنا مشکل بناتا ہے جبکہ دل کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ بھوک دماغی ردعمل کو متحرک کرتی ہے جو مدافعتی خلیوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔اس تحقیق میں چوہوں پر تجربات کیے گئے اور اس کا مقصد ناشتہ چھوڑنے کے جسم پر اثرات کا جائزہ لینا تھا۔اس مقصد کے لیے چوہوں کے 2 گروپ بنائے گئے جن میں سے ایک کو جاگنے کے بعد ناشتہ دیا گیا جب کہ دوسرے کو کھانے سے دور رکھا گیا۔
محققین نے دن میں 3 بار دونوں گروپوں کے چوہوں سے خون کے نمونے جمع کیے۔ان نمونوں کا تجزیہ کرتے ہوئے، محققین نے ناشتہ نہ کرنے والے گروپ میں خاص طور پر مونوسائٹس میں نمایاں فرق دریافت کیا، جو کہ ایک قسم کے سفید خون کے خلیے ہیں جو بیماری سے لڑنے کے لیے اہم ہیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ایسے 90 فیصد خلیے جاگنے کے بعد روزہ رکھنے سے خون سے غائب ہو جاتے ہیں جبکہ ناشتہ کرنے والے گروپ میں ایسا کوئی اثر نہیں دیکھا گیا۔
محققین نے کہا کہ ناشتہ چھوڑنا دماغ میں تناؤ کے ردعمل کو متحرک کرتا ہے جو بھوک کے احساس کو متحرک کرتا ہے اور پھر ان مخصوص خلیوں کو خون سے ہڈیوں کے گودے میں منتقل کرتا ہے۔محققین کے مطابق نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ طویل مدتی بنیادوں پر ناشتہ چھوڑنا صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔