اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سعودی عرب میں عدالت نے جرم ثابت ہونے پر 2 ملزمان کی سزائے موت پر عملدرآمد کر دیا، اس طرح رواں سال کے صرف 3 ماہ میں 6 مجرموں کے سر قلم کیے جا چکے ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی کے مطابق عدالتی حکم کی تعمیل میں کم عمر لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے مجرم کا سر قلم کر دیا گیا۔
عدالت میں ثابت ہوا کہ سعودی شہری عمر بن عبداللہ بن عبید اللہ البرکاتی نابالغ لڑکوں کو ورغلاتا تھا اور انہیں اغوا کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔ وہ مغوی بچوں کے ساتھ جسمانی زیادتی بھی کرتا تھا جس کے نتیجے میں ایک بچے کی موت واقع ہوئی تھی۔
اسی طرح ایک اور مجرم کو تیل کی تنصیبات کو آگ لگانے اور حملے میں ایک سکیورٹی اہلکار کو ہلاک کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی۔ عدالتی حکم کی تعمیل میں اس مجرم کا سر بھی قلم کر دیا گیا۔
سعودی وزارت داخلہ کے مطابق دونوں کو فوجداری عدالت نے سزا سنائی اور اس فیصلے کی توثیق کورٹ آف اپیل اور سپریم کورٹ نے بھی کی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں عام طور پر مجرموں کو پھانسی یا گولی مارنے کے بجائے سر قلم کرکے دی جاتی ہے جس پر مغربی ممالک کی جانب سے شدید تنقید کی جاتی ہے۔اس تنقید کے باوجود اس سال 6 مجرموں کے سر قلم کیے جا چکے ہیں جب کہ گزشتہ سال 2022 میں 147 مجرموں کے سر قلم کیے گئے جو 2021 میں 69 کے مقابلے میں دگنی تعداد ہے۔