اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں عمران خان کے وارنٹ منسوخی کرنے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ان کو 13 مارچ کو سیشن عدالت میں پیش ہونے کا حکم بھی جاری کر دیا اگر عمران خان 13 مارچ کو پیش نہیں ہوتے تو عدالت قانون کے مطابق کارروائی کرے۔
دوسری جانب اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان کو 13 مارچ کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا، سابق وزیر اعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد کرنے کیلئے 13 مارچ کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے
سابق وزیراعظم عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے حکم کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیاھا جس کی سماعت ہوئی
اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان نے وکیل علی بخاری کے توسط سے درخواست دائر کی جس میں ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کے حکم کو چیلنج کیا گیا۔
سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پرائیویٹ شکایت نومبر 2022 کو دائر کی گئی اور 15 دسمبر کو نوٹس جاری کیا گیا اور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے جس کے بعد درخواست منسوخی بھی خارج کردی گئی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ وارنٹ گرفتاری نہیں ہیں چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ایسی بات نہ کریں، یہ وارنٹ ان کی پیشی کو یقینی بنانے کے لیے تھے۔
وکیل عمران خان نے کہا کہ اب ہمیں داخلہ سے متعلق دو درخواستیں دائر کرنی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت صرف فریم آف چارج کے لیے کہہ رہی ہے، عدالت نے عمران خان کی حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ جن کے وارنٹ لے کر کھڑے ہیں وہ گرفتار کرنا چاہتے ہیں اور اسی بنیاد پر دو مقدمات درج کیے گئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وہ مقدمات کسی اور وجہ سے درج ہوئے، آپ کو اس حکم کے تحت پیش ہونا پڑا، اب بتائیں کب پیش ہوں؟
وکیل عمران خان نے کہا کہ عمران خان کے خلاف اس وقت چار مقدمات درج ہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ چارج فریم کے لیے ٹرائل کورٹ میں کب پیش ہوں گے؟ اب عدالت ٹرائل کورٹ کو کارروائی سے روکنے کا کوئی حکم نہیں دے رہی، فرد جرم عائد ہونے کے بعد آپ جتنا چاہیں استثنی لے سکتے ہیں اور آپ کو 9 مارچ کو ہائی کورٹ میں پیش ہونا ہے۔
وکیل بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کو بھی سیکیورٹی خدشات ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان ٹرائل کورٹ میں کب پیش ہوں گے؟ عدالت کو ہدایات دیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں روزانہ دھمکیاں مل رہی ہیں، کیا یہ عدالت بند کر دوں؟ آئی جی میرے پاس آئے کہ ججز کو سیکیورٹی خطرات ہیں، سیکیورٹی خطرات کے خطوط آپ سے شیئر کرتا ہوں
درخواست کا متن
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخ کر کے کیس کی آج سماعت کی جائے۔ استدعا کی گئی کہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا حکم غیر قانونی ہے اس لیے عمران خان کے وارنٹ منسوخ کیے جائیں۔
واضح رہے کہ توشہ خانہ فوجداری کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ عمران خان نے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کے لیے ڈسٹرکٹ کورٹ سے رجوع کیا تھا۔