اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پارلیمنٹ کے دائرہ کار میں مداخلت کی تو دیگر ادارے بھی مداخلت کریں گے۔
غیر ملکی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے اور پابندی لگائی گئی تو سپریم کورٹ کے کہنے پر ہی عمل ہوگا
پارلیمنٹ کو قوم اور ملک کے مستقبل کے فیصلے کرنے کا اختیار دیا جائے،آصف زرداری
پارلیمنٹ کی آئینی بالادستی ختم ہوگئی۔ مذاق بند ہونا چاہیے اور انہیں آئین بھی بنانا چاہیے، یہ کہاں کا اصول ہے کہ وہ قانون بنائیں اور اس پر فیصلے کریں
سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پارلیمنٹ کو سرنگوں کرنے کا رویہ انتہائی خطرناک ہے، ریاست کے آئینی اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے، سپریم کورٹ میں تقسیم ہو گی تو عدلیہ کام نہیں کر سکتی، ججز کے پاس اختیارات ہیں۔ بڑی ذمہ داری پر غور کرنا چاہیے کہ ان کے رویے سے ملکی مفاد کو نقصان تو نہیں پہنچ رہا، ہم خود اپنی پارلیمنٹ کو بے وقت نہیں بنا رہے جس کے بہت خطرناک اثرات ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ چیف جسٹس اداروں میں ٹکراؤ کی فضا کو کم کریں، حکومت بھی ہٹ دھرمی ترک کرے اور عدلیہ کو پارلیمنٹ سے جواب نہ دیا جائے
آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائے کا مظہر ہیں,آرمی چیف
راجہ پرویز اشرف نے آرمی چیف کے حوالے سے کہا کہ جنرل سید عاصم منیر نے ملک کو درپیش خطرات اور ان سے نمٹنے کی حکمت عملی کے بارے میں بڑے واضح انداز میں بریفنگ دی ہے جو کہ قانون دانوں کے لیے باعث اطمینان تھی ۔