اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سپریم کورٹ کی جانب سے حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو انتخابات کی تاریخ پر اتفاق کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن کا آج آخری دن ہے۔
سپریم کورٹ نے ملک بھر میں بیک وقت انتخابات کرانے کی درخواستوں پر گزشتہ سماعت میں انتخابات کی تاریخ پر سیاسی اتفاق رائے کے لیے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے مشاورت کا حکم دیا تھا۔
19 اپریل کو ہونے والی سماعت میں سیاسی رہنماؤں نے عدالت کو بتایا تھا کہ سینئر سیاسی قیادت عیدالفطر کی وجہ سے اپنے آبائی علاقوں کو گئی ہوئی ہے۔ اس پیش رفت کے بعد مزید سماعت 27 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔
سپریم کورٹ نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا کہ حکومت پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے لیے 27 اپریل تک الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے فراہم کرے، اٹارنی جنرل کا موقف ہے کہ ایسا نہیں ہے۔ اٹارنی جنرل سے اتفاق کرتے ہوئے حکم نامے میں کہا گیا کہ بصورت دیگر حکومت کو سنگین آئینی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ضروری ہے کہ حکومت 27 اپریل تک 21 ارب روپے فراہم کرے۔دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے تحریک انصاف سے مذاکرات سے قبل اتحادی جماعتوں کا اجلاس آج دوپہر ساڑھے 12 بجے طلب کر لیا ہے۔اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے بعد کابینہ کا اجلاس بھی دوپہر ڈھائی بجے ہوگا۔ حکمران اتحاد کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پی ٹی آئی کے ساتھ معاملات طے کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم کچھ اتحادی پی ٹی آئی سے مذاکرات پر اعتراض کر رہے ہیں۔
جمعہ کو مسلم لیگ ن کے ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے اسد قیصر سے رابطہ کیا اور بدھ کو ملاقات پر رضامندی ظاہر کی تاہم عمران خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے مذاکرات کا مینڈیٹ اسد قیصر کو نہیں شاہ محمود قریشی کو دیا ہے۔