اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ اے ایس دولت نے مسئلہ کشمیر کی حقیقت بتاتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں را کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مقامی لوگ آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، اس میں کسی ملک یا ایجنسی کا کوئی کردار نہیں۔ .
انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کی جدوجہد آزادی کے بعد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال مکمل طور پر تبدیل ہو چکی ہے اور اب حالات بھارت کے کنٹرول سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی تحریک آزادی میں کسی بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں
سال 2022، بھارتی فورسز کے ہاتھوں 214 معصوم کشمیری شہید
ایس دولت نے کہا کہ پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ تحریک آزادی بھی مقامی لوگوں کی امنگوں کا اظہار ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا مورال گرتا جا رہا ہے جسے دنیا دیکھ رہی ہے جب کہ کشمیر میں مسلح آزادی پسند زیادہ ہوشیار اور بھارتی فوج سے چار ہاتھ آگے ہیں۔
ایس دولت نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی انٹیلی جنس اب اتنی موثر نہیں رہی جتنی پہلے تھی۔ انہوں نے مودی حکومت کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر نہیں ہیں، اس حوالے سے حکومتی دعوے بے بنیاد ہیں جب کہ بڑھتے ہوئے مسائل کی ایک بڑی وجہ وزیر داخلہ امیت شاہ کی پالیسیاں ہیں۔
مزید پڑھیں
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی دہشتگردی،مزید 2 کشمیری شپہد
را کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو معمول کے مطابق دکھانے کا مقصد جی 20 کانفرنس کا متنازع علاقے میں انعقاد کرنا ہے لیکن ایسا ممکن نہیں ہو گا۔