اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)سپریم کورٹ نے گونگے بہرے خصوصی افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے بڑا فیصلہ سنا دیا۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ گونگے بہرے خصوصی افراد کی جائیدادوں کا لین دین رشتہ داروں کی موجودگی میں ہوگا۔ خصوصی افراد کو ذہنی طور پر معذور نہیں کہا جا سکتا، گونگے بہرے خصوصی لوگ اشاروں کی زبان سمجھتے اور بولتے ہیں۔
فیصلے کے مطابق خصوصی افراد کے اثاثوں کی منتقلی قریبی رشتہ دار یا دوست کی موجودگی میں ہوگی۔ متعلقہ حکام اس بات کو یقینی بنائیں کہ اثاثوں کی منتقلی میں قریبی رشتہ دار کے مفادات کا ٹکراؤ نہ ہو۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل نے 6 صفحات پر مشتمل فیصلہ لکھا۔
واضح رہے کہ سماعت سے محروم فتح محمد نے 2003 میں زمین 20 لاکھ میں فروخت کی تھی، فتح محمد کے قریبی رشتہ داروں نے زمین کی فروخت کے خلاف دعویٰ دائر کیا تھا، ٹرائل کورٹ کے سول جج نے زمین کی فروخت کو فراڈ قرار دیا تھا۔ . سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ بحال کر دیا۔