گوگل نوجوانوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے سرچ انجن کو مزید بہتر بنانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں کمپنی کے دستاویزات کا حوالہ دیا گیا ہے کہ گوگل سرچ روایتی تلاش کے نتائج کے لنکس میں انسانی آوازوں کو شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اس کے ساتھ مصنوعی ذہانت (AI) کی خصوصیات جیسے چیٹ، سوشل میڈیا پوسٹس اور مختصر ویڈیوز کو بھی گوگل سرچ کا حصہ بنایا جائے گا۔ گوگل سرچ ٹک ٹوک ویڈیوز جیسی تصاویر کو اوپر اور نیچے سکرول کرنے کے لیے ایک خصوصیت بھی شامل کر سکتی ہے۔
گوگل کا سرچ پیج دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا ویب صفحہ ہے جہاں ہر روز اربوں عنوانات تلاش کیے جاتے ہیں۔ ویب پیج کے ڈیزائن میں یہ تبدیلی AI ٹیکنالوجی کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ کرے گی۔ گوگل سرچ میں تبدیلی کی رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب کمپنی کو ٹِک ٹاک جیسے نئے حریفوں کا سامنا ہے۔
کچھ عرصہ قبل کی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ اب زیادہ تر نوجوان گوگل پر مختلف سرچز کے لیے ٹک ٹاک کو ترجیح دیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ گوگل سرچ کے نتائج میں مختصر ویڈیوز کو فوقیت دے رہا ہے۔لیکن نئی تبدیلیوں میں انسانی آوازوں کو بھی تلاش کے نتائج کا حصہ بنایا جائے گا۔
اس سے قبل اپریل میں ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گوگل اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس سرچ انجن پر کام کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گوگل ایک نیا AI سرچ انجن تیار کر رہا ہے۔واضح رہے کہ مائیکروسافٹ کے سرچ انجن بنگ میں چیٹ جی پی ٹی کے اضافے کے بعد گوگل نے فروری 2023 میں اپنا چیٹ بوٹ بارڈ متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔
بارڈ چیٹ بوٹ گوگل کے لینگویج ماڈل فار ڈائیلاگ ایپلی کیشنز (LAMDA) پر مبنی ہے لیکن اسے ابھی تک گوگل سرچ کا حصہ نہیں بنایا گیا ہے۔تاہم گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اے آئی چیٹ کو سرچ انجن کا حصہ بنایا جائے گا۔