اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز) سینیٹ میں چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں وزیر مملکت شہادت اعوان نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل پیش کیا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
بل کے مطابق الیکشن ایکٹ کی شق 57 اور 58 میں ترمیم کی گئی ہے جس کے مطابق صدر سے انتخابات کی تاریخ کا اختیار واپس لے لیا گیا ہے اور الیکشن کمیشن عام انتخابات کے نئے شیڈول اور تاریخ کا اعلان کرے گا
تاحیات نااہلی ختم، بل پاس
اجلاس میں آرٹیکل 621 ون ایف کے تحت نااہلی سے متعلق بل کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت نااہلی زیادہ سے زیادہ 5 سال کے لیے ہوگی۔
بل میں کہا گیا ہے کہ جس جرم کے لیے آئین میں سزا کی مدت متعین نہیں ہے، نااہلی پانچ سال سے زیادہ نہیں ہوگی، متعلقہ شخص پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کا رکن بننے کا اہل ہوگا۔
اہلیت اور نااہلی سے متعلق الیکشنز ایکٹ کے سیکشن 232 میں ترمیم کے لیے ایک بل پیش کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ اہلیت اور نااہلی کا طریقہ کار، طریقہ اور مدت آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق ہو گی۔
مزید کہا گیا ہے کہ جہاں آئین میں کوئی طریقہ کار، طریقہ یا مدت فراہم نہیں کی گئی ہے وہاں اس ایکٹ کی دفعات لاگو ہوں گی۔
بل میں تجویز کیا گیا کہ سپریم کورٹ، ہائی کورٹ یا کسی بھی عدالت کے فیصلے یا حکم کے تحت سزا یافتہ شخص کو فیصلے کی تاریخ سے پانچ سال کے لیے نااہل قرار دیا جائے گا۔
سینیٹ نے بھی الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی نے اس کی مخالفت کی ہے۔
دوسری جانب سینیٹ اجلاس میں قائد ایوان، قائد حزب اختلاف اور ارکان کے استحقاق کے بل کی بھی منظوری دی گئی، جسے سینیٹر کاہدہ بابر، منظور احمد، رضا ربانی اور دیگر نے ایوان میں پیش کیا۔ .