اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز )سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے اپنے دلائل مکمل کر لیے، اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آئندہ سماعت سے قبل تحریری جمع کرائیں گے، اٹارنی جنرل نے زیر حراست 102 افراد کی فہرست بھی فراہم کی۔ اس کے علاوہ حراست میں لیے گئے افراد کو کن مقامات پر رکھا گیا ہے اس کی تفصیلات سے بھی عدالت کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
حکم نامے کے مطابق اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا ہے کہ زیر حراست افراد کے مقدمات تفتیش کی سطح پر ہیں، کسی کو سزائے موت یا طویل قید کی سزا نہیں دی جائے گی، اب تک کسی پر مقدمہ نہیں چلایا گیا، اگر ٹرائل ہوا۔ کوئی پیش رفت ہوئی تو عدالت کو آگاہ کیا جائے گا، تفتیش مکمل ہونے کے بعد ملزمان کو ثبوتوں کی کاپی فراہم کی جاتی ہے۔
اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو مزید بتایا کہ ملزمان کو اپنی پسند کا وکیل رکھنے کا موقع دیا جائے گا، حراست میں لیے گئے افراد کے اہل خانہ سے فون پر بات کرائی جائے گی، ملزمان کے اہل خانہ سے ہفتہ وار ملاقات کی جائے گی۔ کوئی وکیل یا صحافی حراست میں نہیں، وفاقی حکومت بھی صحافی عمران ریاض کی بازیابی میں معاونت کرے گی۔
سپریم کورٹ نے تحریری حکم نامے میں اٹارنی جنرل کو زیر حراست 102 افراد کی فہرست پبلک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کیس کی مزید سماعت عید کی چھٹیوں کے بعد ہوگی۔