اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سمندر کی گہرائیوں میں ٹائٹینک جہاز کے ملبے کو دکھانے والی کمپنی اوشین گیٹ نے تمام سرگرمیاں غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا اعلان کر دیا ۔
امریکا میں قائم اوشین گیٹ کمپنی کی جانب سے ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹائٹن آبدوز کے سانحے کے دو ہفتے بعد تمام سیاحتی اور تجارتی سرگرمیاں معطل کردی گئی تھیں، جس کے بعد تمام سرگرمیاں غیر معینہ مدت کے لیے روک دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
سمندر میں لاپتہ آبدوز کے بارے میں برطانوی اخبار کے حیرت انگیز انکشافات
کمپنی نے بتایا کہ اوشین گیٹ کے سی ای او اسٹاکٹن رش بھی اس بدقسمت آبدوز پر سوار تھے جو 18 جون کو روانہ ہوئی تھی اور 22 جون کو تباہ شدہ پائی گئی تھی۔آبدوز میں برطانوی سیاح ہمیش ہارڈنگ، فرانسیسی آبدوز ماہر پال ہنری نورجیالٹ، ممتاز پاکستانی تاجر شہزادہ داؤد اور ان کا بیٹا سلیمان بھی سوار تھے۔
بدقسمت آبدوز نے 18 جون کو اپنا سفر شروع کیا اور پھر رابطہ منقطع ہوگیا، جس کے بعد 22 جون کو ریسکیو آپریشن کے دوران ملبہ ملا۔امریکی کوسٹ گارڈ نے واقعے کے بارے میں بتایا تھا کہ ٹائٹن آبدوز دھماکے سے ٹکڑوں میں بٹ گئی۔ اور جہاز میں سوار تمام لوگ مارے گئے۔
مزیدپرھیں
ٹائی ٹینک کا ملبے دیکھنے والے تمام سیاح ہلاک ہوگئے،امریکی اخبار
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سمندری اور تحقیقی ماہرین نے گزشتہ ہفتے آبدوز کے گہرے سمندر کے ملبے سے انسانی باقیات بھی برآمد کی تھیں، جنہیں بعد ازاں انہوں نے ڈی این اے کے لیے مشرقی کینیڈا میں نیو فاؤنڈ لینڈ کی بندرگاہ سینٹ جانز بھیج دیا۔واضح رہے کہ آبدوز کا ملبہ نیو فاؤنڈ لینڈ کے ساحل سے 400 میل دور ٹائٹینک سے تقریباً 1600 فٹ (500 میٹر) دور پایا گیا تھا۔Oceangate نے ٹائی ٹینک کے ملبے کو دکھانے کے لیے فی سیاح $250,000 چارج کیا اور تمام مسافروں سے ایک کاغذ پر دستخط کرائے جس میں کمپنی کو کسی بھی سانحے کا ذمہ دار نہ ٹھہرانے پر اتفاق کیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں
آبدوز میں پاکستانی نژاد شہزاد دائوداور سلمان کی ہلاکت پر ان کے اہلخانہ کا اہم بیان سامنے آگیا
امریکی کوسٹ گارڈ اور کینیڈین حکام نے اس سانحے کی وجہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، جو ٹائٹن کا سمندر میں ڈوبنے کے ایک گھنٹہ 45 منٹ بعد رابطہ منقطع ہونے کے بعد پیش آیا۔