135
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم بنیادی اصلاحات نہیں کر سکے، اصلاحات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، جو بھی حکومت آئے اسے اصلاحات کرنا ہوں گی۔
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم بنیادی اصلاحات نہیں کر سکے، اصلاحات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، جو بھی حکومت آئے اسے اصلاحات کرنا ہوں گی۔
نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ماضی میں کھلی چھٹی ایمنسٹی اسکیم رئیل اسٹیٹ کو دی گئی، آئی ایم ایف پروگرام کا سب سے بڑا نقصان گروتھ ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بنیادی اصلاحات کرنا ہوں گی جب کہ آئی ایم ایف پروگرام میں ریونیو بڑھانا اور اخراجات کم کرنا ہوں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ساری بجلی 20 ڈالر ہے، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ بجلی اور گیس پر سبسڈی نہیں دی جاسکتی۔ میرے خیال میں پاور سیکٹر کی نجکاری کرنا پڑے گی۔ سرکلر ڈیٹ کی وجہ سے 600 ارب کا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے 1999 میں نجکاری شروع کی، اداروں کی نجکاری کرنا پڑے گی، احتساب کا نظام پورا معاملہ مفلوج کر دیتا ہے، ان تمام معاملات کو دیکھنا ہو گا، جب تک نیب کا ادارہ بند نہیں ہو گا ملک آگے نہیں بڑھے گا۔