اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )نگران وزیراعظم کے اختیارات میں اضافے کے لیے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم پارلیمنٹ میں پیش کردی گئی ہیں۔
الیکشن ریفارمز ایکٹ 2023 بل میں 54 ترامیم شامل کی گئی ہیں، نگران وزیراعظم کے اختیارات میں اضافے کے لیے ایکٹ کی شق 230 کی ذیلی شق 2 اے میں ترمیم کی گئی ہے۔
ترامیم کی منظوری کے بعد پریذائیڈنگ افسر نتائج کی کاپی الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسر کو فوری بھیجنے کا پابند ہو گا اور حتمی نتیجے کی تصویر لے کر ریٹرننگ افسر اور الیکشن کمیشن کو بھیجے گا۔
مجوزہ ترامیم کے تحت نادرا کو نئے شناختی کارڈ کا ریکارڈ بھی الیکشن کمیشن کو فراہم کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن پولنگ سے ایک روز قبل شکایات کا ازالہ کرے گا۔
ترامیم کے مطابق پولنگ کے دن سے 5 روز قبل پولنگ اسٹیشن تبدیل نہیں کیا جائے گا، امیدوار انتخابی اخراجات کے لیے پہلے سے زیر استعمال بینک اکاؤنٹ استعمال کر سکیں گے، حلقہ بندیاں رجسٹرڈ ووٹرز کی مساوی تعداد کی بنیاد پر کی جائیں گی، حلقہ بندیاں انتخابی شیڈول کے مطابق ہوں گی۔ اعلان سے 4 ماہ قبل تمام حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد برابر ہوگی، کسی بھی حلقے میں ووٹرز کی تعداد میں فرق 5 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگا، حد بندی کے خلاف 30 دن میں شکایت کی جاسکتی ہے۔
مجوزہ ترامیم کے تحت پولنگ عملہ انتخابات کے دوران اپنی تحصیل میں ڈیوٹی سرانجام نہیں دے گا، پولنگ عملے کی حتمی فہرست الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی جائے گی، امیدوار حلقے میں پولنگ عملے کی تعیناتی کو چیلنج کر سکے گا۔ پولنگ اسٹیشن میں کیمروں کی تنصیب سے ووٹ کی رازداری کو یقینی بنایا جائے گا، الیکشن کمیشن ماتحت حلقے کی ووٹر لسٹ پولنگ سے 30 روز قبل ریٹرننگ افسر کو فراہم کرنے کا پابند ہوگا، پولنگ اسٹیشن کے باہر سیکیورٹی اہلکار ڈیوٹی پر موجود ہوں گے۔
ترامیم کے مطابق کاغذات نامزدگی مسترد یا واپس لینے کی صورت میں امیدوار کو فیس واپس کردی جائے گی، امیدوار درست بنیادوں پر پولنگ اسٹیشن کے قیام پر اعتراض کر سکے گا، حتمی نتائج کے 3 دن کے اندر سیاسی پارٹیاں مخصوص نشستوں کی حتمی ترجیحی فہرست فراہم کریں گی۔ قومی اسمبلی کی نشست کے لیے 40 لاکھ سے ایک کروڑ روپے، صوبائی نشست کے لیے انتخابی مہم پر 20 سے 40 لاکھ روپے خرچ کیے جاسکتے ہیں۔
بل کی منظوری کے بعد پریزائیڈنگ افسر معذور افراد کو ووٹ ڈالنے کی سہولت فراہم کرنے کا پابند ہو گا، الیکشن ٹربیونل امیدوار کی جانب سے دائر درخواست پر 180 دن میں فیصلہ سنائے گا انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے کی صورت میں سیاسی جماعت کو 2 لاکھ جرمانہ کیا جائے گا۔