اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ مردم شماری کی تصدیق بہت ضروری ہے، مردم شماری کے نوٹیفکیشن سے مزید تنازعات جنم لیں گے، بلوچستان کے دوست کہہ رہے ہیں کہ ہماری آبادی درست شمار نہیں ہوئی، مردم شماری پر سب سے بڑا اعتراض عوام کا تھا۔ کر چاہتے ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالتی عمل سے نااہل قرار دے کر سزا دی جائے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ 9 اگست کی رات اسمبلی تحلیل کر دی جائے گی، انتخابات کسی سازش کے تحت ملتوی نہیں ہونے دیں گے، یہ نہیں ہو سکتا کہ حکومت 3 ماہ کی چھٹی پر جائے۔ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے ڈھائی سے تین ماہ بعد الیکشن ہوئے، ملک میں دہشت گردی کا خطرہ ہے، صوبوں کو جو دیا گیا وہ واپس نہیں لیا جا سکتا۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا ہے کہ صوبے ریونیو کی وصولی کو بہتر کریں نگراں وزیراعظم کے لیے ڈار کا نام نہیں دیا گیا، اسحاق ڈار، رضا ربانی سمیت کسی بھی سیاستدان کا نام لیا جا سکتا ہے، ٹیکنوکریٹس کبھی غیر جانبدار نہیں ہوتے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نگراں وزیراعظم سیاستدان ہونا چاہیے، ہم نے جتنے نام دینے ہیں ان کا خیال رکھا جائے، راجہ ریاض مہر لگائیں گے تو اتحاد نگراں وزیراعظم کے معاملے پر نظرثانی کرے گا ، پنجاب میں 140 نشستیں ہیں جو 275 کے ایوان میں سادہ اکثریت سے زیادہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ اگر پنجاب کے انتخابات پہلے ہو جاتے تو عام انتخابات بے معنی ہو جاتے۔ یہ لوگ صرف پنجاب میں الیکشن کرانا چاہتے تھے، کے پی میں نہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی پنجاب میں الیکشن کروا کر ملک کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔ یعنی چیئرمین پی ٹی آئی سیاست میں شرارتی، فسادی بن کر سامنے آئے، وہ مخالفین کو ختم کرنا چاہتے تھے، وہ کہتے تھے کہ مخالفین سے بات کرنے سے مرنا بہتر ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو گرفتار کرنے سے بہتر ہے کہ مقدمہ چلایا جائے، انہوں نے ملکی سیاست کو تباہ کر دیاچیئرمین پی ٹی آئی نے آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کی، ان کا مقدمہ فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا، ان پر آرمی ایکٹ کے علاوہ کسی جرم کا الزام نہیں لگایا جائے گا