اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) بھارت میں انتہا پسندوں نے ہندو صحافیوں کو بھی ان کے پیشہ ورانہ فرائض سے روکنا شروع کر دیا۔
ہریانہ فسادات کی کوریج کے دوران ہندو انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل کے کارکنوں نے صحافی کو کام کرنے سے روک دیا، اس کے علاوہ دھمکیاں بھی دیں
بجرنگ دل کے کارکنوں نے کیمرہ مین کو دستی طور پر کیمرہ بند کرنے پر زدوکوب کیا، اس اقدام کی صحافیوں کی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے سخت مذمت کی ہے۔دوسری جانب منی پور میں ہنگامہ آرائی کا سلسلہ جاری ہے، میتی برادری کے 3 افراد ہلاک جب کہ متعدد گھروں کو آگ لگا دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں
سکھوں کے مقدس شہر میں شیوسینا کے انتہا پسند ہندو رہنما ہلاک کردیا گیا
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلع بشنو پور میں مشتعل ہجوم نے سیکیورٹی فورسز کی پوسٹوں پر حملہ کیا اور گولہ بارود سمیت متعدد ہتھیار لوٹ لیے۔بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ منی پور میں حالات ایک بار پھر بے قابو ہوگئے، اسلحہ اور گولہ بارود لوٹ لیا گیا۔واضح رہے کہ بھارتی ریاست منی پور 3 مئی سے فسادات کی لپیٹ میں ہے جس میں پرتشدد واقعات میں اب تک 180 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔