اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)پاکستان کی تاریخ ٹرین حادثات پر مشتمل ہے، سینکڑوں حادثات میں ہزاروں افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے۔ملکی تاریخ کا پہلا بڑا حادثہ 1953 میں جھمپیر کے قریب ہوا جس میں 200 افراد ہلاک ہوئے۔ رواں سال 27 اپریل کو کراچی ایکسپریس کی بوگی میں خوفناک آگ لگنے سے خاتون سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے تھے
۔2018 سے مارچ 2021 تک متعدد ٹرین حادثات میں 230 افراد ہلاک اور 285 زخمی ہوئے۔ 7 مارچ 2021 کو سکھر میں ٹرین پٹری سے اتر گئی جس سے ایک شخص جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوئے۔پاکستان ریلوے کف کی سالانہ ایکسیڈنٹ رپورٹ کے مطابق 2020 میں مختلف گاڑیوں کے 137 حادثات ہوئے جن میں 56 جاں بحق اور 58 زخمی ہوئے۔ پنو عاقل کے قریب سانگی میں ٹرین حادثے میں 307 افراد جاں بحق ہوگئے۔ذرائع کے مطابق قیام پاکستان کے بعد جو ریلوے ٹریک پاکستان کو دیا گیا اس میں کوئی جدت نہیں لائی گئی۔
کئی ریلوے پلوں کی میعاد ختم ہو چکی ہے لیکن حکومت ان کی اوورہالنگ پر توجہ نہیں دے رہی۔ ملک بھر میں ایسے ہزاروں پوائنٹس ہیں جہاں گیٹ اور گیٹ کیپر نہ ہونے کی وجہ سے حادثات ہوتے رہتے ہیں