اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) روسی خلائی ایجنسی کے مطابق یہ مشن چاند پر پانی کی ممکنہ موجودگی کا پتہ لگانے کے لیے چاند کے جنوبی قطب سے نمونے جمع کرے گا۔
روسی خلائی ایجنسی Roscosmos کے مطابق Luna-25 پانچ دن میں چاند پر پہنچے گا اور پھر چاند کے مدار میں 5 سے 7 دن گزارنے کے بعد چاند کی سطح پر اترے گا۔
روسی مشن ایک ایسے وقت میں شروع کیا گیا جب ہندوستان کا چندریان -3 مشن چاند کے مدار میں ہے اور حال ہی میں چاند کی لی گئی پہلی تصاویر جاری کیں جو چاند کی سطح کو دکھا رہی ہیں۔چندریان 3 مشن 14 جولائی کو لانچ کیا گیا تھا اور لانچ کے بعد 10 دن تک زمین کے مدار میں رہا اور پھر 5 اگست کو کامیابی کے ساتھ چاند کے مدار میں داخل ہوا۔ یہ 23 اگست کو چاند کے جنوبی قطب پر اترنے کی کوشش کرے گا۔
اگر چندریان 3 مشن جنوبی قطب پر اترنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو ہندوستان چاند کے جنوبی قطب پر مشن اتارنے والا پہلا ملک بن جائے گا۔واضح رہے کہ 1976 کے بعد چاند پر روس کا یہ پہلا مشن ہے۔سوویت دور میں آخری بار لونا 24 چاند کی سطح سے 170 گرام مٹی کے ساتھ کامیابی سے واپس آیا تھا۔
چاند کا قطب جنوبی کیوں اہم ہے؟
اب تک امریکا، چین اور روس چاند پر مختلف مشنز کامیابی سے اتار چکے ہیں لیکن قطب جنوبی پر کسی بھی لینڈنگ کی کوشش نہیں کی گئی۔سائنسدانوں کا خیال ہے کہ چاند کے قطب جنوبی میں بہت زیادہ برف موجود ہے۔چاند پر برف کی موجودگی کا مطلب ہے کہ مستقبل میں انسان اسے استعمال کر سکتے ہیں، اس برف کو نہ صرف پینے کے پانی میں تبدیل کیا جا سکتا ہے بلکہ وہاں زندہ رہنے کے لیے اس سے آکسیجن اور ہائیڈروجن بھی حاصل کی جا سکتی ہے اور راکٹ یا ایندھن حاصل کرنا ممکن ہو سکتا ہے۔