اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں جدید ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ لگ چکے ہیں اور ان ہتھیاروں سے پاکستان اور اس کے سیکیورٹی اداروں پر حملے کیے جا رہے ہیں۔اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان میں دستیاب جدید ہتھیاروں پر تشویش ہے
ترجمان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد امن کی سرحد ہونی چاہیے۔ اگر پاکستان نے سرحد بند کی ہے تو اس کی وجہ سیکیورٹی کی سنگین صورتحال ہے۔ ہم افغان حکومت سے مذاکرات کر رہے ہیں۔ عبوری افغان حکومت نے افغان سرحد پر حالیہ واقعے کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔
چترال حملے پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ چترال کی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار افغان حکام سے کیا ہے۔
پاک روس تعلقات پر ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان اہم تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے درمیان کئی وفود کا تبادلہ بھی ہوا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت کو پاکستان کے بارے میں تبصرے کرنے کی بجائے اپنے چیلنجز پر توجہ دینی چاہیے۔
واضح رہے کہ 6 ستمبر کی رات چترال کے علاقے کیلاش میں پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں کی جانب سے 2 آرمی پوسٹوں پر حملہ کیا گیا تھا جس میں پاک فوج کے 4 بہادر جوان شہید ہوئے تھے۔