اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیو ز) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر صورت الیکشن چاہتے ہیں چاہے کوئی بھی اعلان کرے ۔
پیپلز پارٹی کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس لاہور میں ہوا، جس میں پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور سابق صدر و شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد شازیہ مری، فیصل کریم کنڈی اور دیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ اجلاس گزشتہ اجلاس کا تسلسل تھا جس میں ملک کی معاشی صورتحال اور مہنگائی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔شازیہ مری کا کہنا تھا کہ ‘سی ای سی اجلاس میں انتخابات کے معاملے پر بھی بات ہوئی ہے کیونکہ انتخابات کے معاملے پر ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، صدر مملکت کے خط کے بعد مختلف چیزیں سامنے آرہی ہیں ۔
پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی صوبے میں کمزور نہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے، دوسرے صوبوں میں ٹرانسفر پوسٹنگ اور ترقیاتی کاموں پر پابندی نہیں تو سندھ میں کیوں لگائی گئی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ نگراں حکومت بھی بعض معاملات میں جانبداری کا مظاہرہ کر رہی ہے، پیپلز پارٹی کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔شازیہ مری اور فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ الیکشن ایک دن کرانے کے معاملے پر اتفاق ہوا لیکن پھر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اس سے مکر گئے۔
نہوں نے کہا کہ اب سی ای سی اس بات پر بھی غور کریں گے کہ آیا آئینی طور پر صدر کو انتخابات کی تاریخ دینے کا حق ہے یا نہیں کیونکہ صدر کے پاس کوئی واضح موقف نہیں ہے اور وہ وکٹ کے دونوں اطراف کھیلتے ہیں۔ پی پی رہنما نے کہا کہ ن لیگ ان کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے الزامات لگا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں، حلقہ بندیاں کرنی ہیں تو کر لیں، تاہم انتخابات کا بروقت انعقاد یقینی بنایا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ‘لطیف کھوسہ کو پارٹی سے نہیں نکالا گیا لیکن ان سے جواب ضرور طلب کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سندھ میں تقرریوں اور تقرریوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے جب کہ باقی صوبوں میں یہ تمام معاملات معمول کے مطابق چل رہے ہیں۔