اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )نگران حکومت نے نرخ مقرر کرتے ہوئے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، جس کے تحت زیادہ گیس استعمال کرنے والے صارفین کم گیس استعمال کرنے والے محفوظ صارفین کے تحفظ کے لیے زیادہ ادائیگی کریں گے۔
اس اقدام کی وجہ یہ ہے کہ آئی ایم ایف نے رواں ماہ کے دوران گیس کی قیمتوں میں اضافے کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ حکام کے ساتھ بات چیت سے معلوم ہوا کہ گھریلو صارفین کے لیے 12 سلیب ہیں، جن میں سے پہلے چار سلیب بالترتیب 0.25 ہیکٹر کیوبک میٹر، 0.5 ہیکٹر کیوبک میٹر، 0.6 ہیکٹر کیوبک میٹر اور 0.6 ہیکٹر کیوبک میٹر کے صارفین کے لیے ہیں۔ 0.9 ہیکٹر کیوبک میٹر گیس استعمال ہوتی ہے، ایسے صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا
گیس صارفین کے لیے جن کی کھپت 4 ہیکٹر کیوبک میٹر سے زیادہ ہے، گیس کی قیمتوں میں 3,600 روپے سے 3,700 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک اضافہ کیا جائے گا۔
اسی طرح 3 اور 4 ہیکٹر کیوبک میٹر گیس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے نرخوں میں زبردست اضافہ متوقع ہے، تاہم 60 فیصد صارفین کے لیے نرخوں میں 200 سے 400 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک اضافہ متوقع ہے۔ اور ان نرخوں کو حتمی شکل دینا ابھی باقی ہے۔
حکومت آر ایل این جی 3700 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے درآمد کر رہی ہے اور اسے اوسطاً 1100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے فروخت کر رہی ہے جو کہ بلا جواز ہے۔
وفاقی حکومت نے آخری بار یکم جنوری 2023 کو گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔