انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس سٹیٹس میں مزید توسیع سے پاکستانی برآمدات کو فائدہ ہوگا۔ اس سلسلے میں میں برسلز میں پاکستانی مشن اور متعلقہ ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ یورپی ممالک کو برآمدات پر خصوصی رعایتیں معیشت کو بہتر بنانے اور یورپی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کی موجودگی کو آسان بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی وطن واپسی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ سوال بار بار نہ پوچھا جائے کہ نواز شریف آرہے ہیں یا نہیں۔ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان آ رہے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 16 ماہ کی حکومت کو ہمالیائی چیلنجز کا سامنا ہے۔ سیلاب اور آئی ایم ایف کے حالات پہاڑ کی طرح ڈھل گئے۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے ملک کو مسائل کے بھنور میں دھکیل دیا۔ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط طے کیں اور خود ہی منحرف ہو گئیں۔ ہم نے سیاست کی قربانی دے کر ریاست کو بچایا۔ یہ کام ہمارے لیے آسان نہیں تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب تحریک عدم اعتماد قریب آئی تو ریاست سے کھیلنے کی کوشش کی۔ ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے تمام تر توانائیاں صرف کریں۔ معاشی بدحالی، لانگ مارچ اور دھرنے ہمیں ورثے میں ملے۔ مہنگائی پچھلی حکومت سے منتقل ہوئی جس میں بتدریج اضافہ ہوا۔ ہم نے آئی ایم ایف سے کامیاب معاہدہ کیا، کسانوں کو زرعی پیکج دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ اگر پاکستان دیوالیہ ہو گیا تو کیا ہو تا؟ ادویات کی دکانوں، بینکوں کے باہر پیسے نکالنے کا رش ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے مسائل کے حل کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔ ہم نے تاریخی سیلاب سے نمٹنے کے لیے توانائیاں وقف کر دیں۔ اللہ نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے میں ہماری مدد کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایک گروہ نے اپنی سیاست بچانے کے لیے ریاست کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا۔ 90 کی دہائی میں نواز شریف کی معاشی اصلاحات عالمی شہرت یافتہ ہیں۔ نواز شریف نے پاکستان کو سی پیک کا تحفہ دیا۔ آئی ایم ایف معاہدہ مخلوط حکومت کی کوششوں سے ممکن ہوا۔ یہ کہنا درست نہیں کہ ہم 16 ماہ میں ہر میدان میں کامیاب ہوئے۔ مخلوط حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے میں مدد کی۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان دیوالیہ ہو جاتا تو آج سڑکوں پر جلوس ہوتے۔ شہباز شریف نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ گھبرائیں نہیں، اچھے دن جلد آئیں گے۔ ہم نے انتہائی مشکل وقت میں اور محدود وسائل کے ساتھ قوم کی خدمت کی۔ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آئیں گے اور مینار پاکستان پر جلسہ کریں گے۔