نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہم انتخابات کے لیے پوری طرح تیار ہیں، یہ اچھی بات ہے کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں تاریخیں بتا دیں، الیکشن کمیشن اور صدر مملکت ایک پیج پر ہیں۔ ، کوئی الجھن نہیں ہے۔ یا اگر کوئی رکاوٹ تھی تو اسے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان عارف علوی اور الیکشن کمیشن نے انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ کیا ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے دی گئی تین تاریخیں درست تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں الیکشن کے حوالے سے سوالات اٹھائے گئے، قوم کے لیے یہ نادر موقع ہے کہ الیکشن کو صاف اور شفاف بنانے کے بعد نئی شروعات کریں اور مسائل کا حل تلاش کریں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ سے سیاسی بے یقینی کم ہوگی اور تمام سیاسی جماعتیں الیکشن کی طرف بڑھیں گی۔ عوام میں الیکشن کے لیے ایک امید اور جوش و جذبہ پیدا ہوگا، مجھے کوئی شک نہیں کہ الیکشن منصفانہ اور شفاف ہوں گے، جو لوگ الیکشن لڑنا چاہتے ہیں وہ اب الیکشن کی تیاری کریں۔ الیکشن نہ لڑنے والے سو بہانے ڈھونڈیں گے۔
پیپلز پارٹی پر تنقید پر سوال کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ انتخابات سے پہلے سیاسی جماعتوں کو اپنی پوزیشن لینا ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ الیکشن سے قبل گرینڈ ڈائیلاگ کے معاملے پر کوئی خاص پیش رفت نہیں ہو گی تاہم الیکشن کے فوراً بعد گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ ہونا چاہیے، چاہے واحد پارٹی حکومت ہو یا مخلوط حکومت انہوں نے کہا کہ نیت ٹھیک ہو تو معاشی مسائل، نظام انصاف کی مضبوطی سمیت دیگر اہم امور پر اتفاق رائے ہو سکتا ہے۔