وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ حماس معاہدے کے بعد جلد امریکی شہریوں کو رہا کر دے گی اور امریکہ کو امید ہے کہ حماس کے ساتھ مذاکرات جلد کامیاب ہوں گے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جنگ کے اختتام پر فلسطینی ریاست کا قیام دیکھنا چاہتے ہیں، غزہ کی پٹی کے اصولوں کے مطابق اس کے علاقے میں کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے۔ کسی فلسطینی کو غزہ سے بے دخل نہ کیا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ غزہ میں ہلاکتوں کو کم سے کم کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ انسانی امداد فراہم کی جائے۔ یہ کہنا مشکل ہے کہ تصادم کا نتیجہ کیا نکلے گا۔ جنگ کے اختتام پر فلسطینی ایک ریاست کا قیام دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ ایسی پالیسی کے حامی ہیںجو مغربی کنارے اور غزہ کو متحد کرتا ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ یمن کے حوثیوں کی جانب سے جہاز پر قبضہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے، جہاز اور اس کے عملے کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں، اس کے لیے اتحادیوں اور اقوام متحدہ سے مشاورت کی جائے۔