غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں دوبارہ فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے، غزہ میں 7 روزہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد شمالی غزہ میں دھماکے اور فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق 7 روزہ جنگ بندی ختم ہوتے ہی اسرائیلی فوج نے اپنے بزدلانہ حملوں میں تیزی لائی۔ صہیونی فوج نے رفح، غزہ سٹی، خان یونس، جبالیہ اور شجائیہ میں تقریباً 200 اہداف کو نشانہ بنایا۔ 175 فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے۔فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں حملہ کیا ہے، اسرائیلی فوج نے حماس پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور اسرائیلی علاقے میں فائرنگ کا الزام عائد کیا ہے۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی جاسوس طیاروں نے غزہ پر بھی نچلی پروازیں کی ہیں اور شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں ایک مکان کو نشانہ بنایا ہے جب کہ مختلف علاقوں میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے غزہ جنگ میں اپنے اہداف حاصل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے، اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی Itamar Ben Gower کا کہنا ہے کہ فوج کو غزہ سے پوری قوت کے ساتھ واپس جانا چاہیے۔
I deeply regret that military operations have started again in Gaza.
I still hope that it will be possible to renew the pause that was established.
The return to hostilities only shows how important it is to have a true humanitarian ceasefire.
— António Guterres (@antonioguterres) December 1, 2023
اس نے پٹی میں واپس جانے اور حماس کو بغیر کسی سمجھوتے کے تباہ کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا۔یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کا آغاز 24 نومبر کو ہوا تھا جس میں تین بار توسیع کی گئی تھی اور جنگ بندی کا وقت جمعہ کی صبح بغیر کسی توسیع کے ختم ہو گیا تھا۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے غزہ میں فوجی آپریشن دوبارہ شروع ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ نے جنگ بندی کے فوری بعد غزہ میں جنگ بندی میں توسیع اور غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے کسی فیصلے پر نہ پہنچنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
Hamas violated the operational pause, and in addition, fired toward Israeli territory.
The IDF has resumed combat against the Hamas terrorist organization in Gaza. pic.twitter.com/gVRpctD79R
— Israel Defense Forces (@IDF) December 1, 2023
قبل ازیں جمعرات کو وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی تھی کہ وہ غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں توسیع کے لیے قطر اور مصر کے ساتھ اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔جنگ بندی کے آخری روز حماس نے مزید 8 اسرائیلیوں کو رہا کیا جس کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں سے مزید 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد زخمی ہو چکے ہیں۔فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے 65 سو فلسطینی بچے دبے ہوئے ہیں۔