حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حماس کے سینئر رہنما صالح العروری کی شہادت سے یمن، شام اور عراق کے حمایتی محاذوں پر مزاحمت میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔ بیروت کے مرکز میں حماس رہنما پر حملے کو لبنان کے عوام، سلامتی اور خودمختاری پر حملہ قرار دیتے ہوئے حزب اللہ نے کہا کہ اسرائیل کوحملے کا سخت جواب دے گا۔حزب اللہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اسرائیل کے اس جرم کو نظرانداز نہیں کیا جائے گا بلکہ اس کے خلاف بھرپور جوابی کارروائی کی جائے گی، ہمارے مزاحمت کار اپنے اصولوں، اپنے وعدوں اور اپنے عہد کو پورا کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
بیروت میں حماس کے رہنما پر اسرائیلی ڈرون حملے اور غزہ جنگ کا دائرہ لبنان تک پھیلانے کی صہیونی سازش کے بعد حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ بھی آج اہم خطاب کریں گے۔دوسری جانب حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ فتح اور آزادی تک جہاد جاری رہے گا۔لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں ناکامی کے بعد لبنان کو محاذ آرائی کے نئے مرحلے پر لے جانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لبنان اسرائیلی حملوں کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شکایت کرے گا۔ایران نے اسرائیل کو بھی خبردار کیا ہے کہ حماس رہنما کے قتل سے اسرائیل کے خلاف مزاحمت میں مزید اضافہ ہوگا۔اقوام متحدہ نے کہا کہ حماس رہنما کی ہلاکت کے بعد صورتحال انتہائی پریشان کن ہو گئی ہے۔