اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) شدید گرمی سے بچنا اور خود کو ٹھنڈا رکھنا آج کے اس دور میںجب سے ممالک میں شدید گرمی اور گرمی کی لہروں کی وجہ سے لاکھوں لوگ معمول کے درجہ حرارت سے اوپر کا سامنا کر رہے ہیں ہر شخص کیلئے ضروری ہے گرم موسم میں ایئر کنڈیشنر کے بغیر رہنا مشکل محسوس ہوتا ہے، لیکن زیادہ تر جگہوں پر بجلی کے لوڈ شیڈنگ یا AC یا مالی طاقت کی کمی کی وجہ سے اس ٹھنڈی مشین کا استعمال ممکن نہیں ہے.
ہمارے جسم کو زیادہ دیر تک گرم موسم میں رکھنا مہلک ہو سکتا ہے کیونکہ درجہ حرارت میں اضافہ دماغ اور دیگر اعضاء کو نقصان پہنچاتا ہے.ہمارا جسم پسینہ بہا کر خود کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن جب وہ ایسا کرنے میں ناکام رہتا ہے تو ہیٹ اسٹروک یا دیگر مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے.خاص طور پر جب درجہ حرارت اور نمی کا امتزاج جسم کے درجہ حرارت میں اضافے کا سبب بنتا ہے تو اسے ٹرمینل کی حد کہا جاتا ہے.
اس حد سے پہلے، جسم اپنے درجہ حرارت کو طویل عرصے تک مستحکم رکھ سکتا ہے، لیکن حد عبور کرنے کے بعد، یہ ایسا کرنے سے قاصر ہو جاتا ہے اور مختلف مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ زیادہ نمی (50 فیصد سے زیادہ) اور درجہ حرارت کے امتزاج سے انسانی جسم 35 کے بجائے 31 ڈگری سیلسیس پر خود کو ٹھنڈا کرنے سے قاصر ہو جاتا ہے۔لیکن اچھی بات یہ ہے کہ آپ چند آسان طریقوں سے اپنے جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں.
ٹھنڈے پانی سے غسل
ٹھنڈے پانی سے نہانا جسم کے بنیادی درجہ حرارت کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے، ٹھنڈے پانی سے نہاتے وقت پیپرمنٹ صابن کا استعمال کریں کیونکہ اس صابن میں مینتھول دماغ کے ان حصوں کو متحرک کرتا ہے جو جسم کو ٹھنڈک کا احساس دلاتے ہیں
پردے بند کریں
اگر آپ کے گھر کی کھڑکیاں صبح سے دوپہر تک سورج کی طرف منہ کرتی ہیں تو انہیں پردوں سے ڈھانپنا چاہیے.ایسا کرنے سے سورج کی گرمی براہ راست گھر میں داخل نہیں ہوتی اور گھر زیادہ گرم نہیں ہوتا.
س سلسلے میں مارکیٹ میں خصوصی پردے بھی دستیاب ہیں جو دن کے وقت درجہ حرارت کو کم رکھنے میں مدد دیتے ہیں.
پانی کا مناسب استعمال
موسم گرم ہونے پر اپنے آپ کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے مناسب مقدار میں پانی پینا پہلا اور اہم ترین قدم ہے.
.طبی ماہرین کے مطابق اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ پانی گرم ہے یا ٹھنڈا، صرف پینے کا پانی رکھیں کیونکہ ہمارے جسم کو پسینے کے ذریعے خود کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے.
گردن یا کلائیوں پر کولڈ کمپریسس
کلائی یا گردن کے گرد ٹھنڈے کمپریسس رکھنے سے جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے.یہ جسم کے وہ حصے ہیں جہاں خون کی نالیاں جلد کے قریب ہوتی ہیں، جس سے جسم زیادہ تیزی سے ٹھنڈا ہو جاتا ہے.
گھر کے نچلے حصے میں سو نا
اگر آپ کو سونے کے کمرے میں گرمی کی وجہ سے سونا مشکل ہوتا ہے تو کہیں اور سونے کی کوشش کریں۔اگر آپ کا بیڈروم گھر کی پہلی منزل پر ہے تو گراؤنڈ فلور کے کمرے میں سونے سے اس مسئلے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
کپاس کی چادریں
بستر کے لیے روئی کی چادروں کا استعمال رات کو خود کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد کرتا ہے.
کمرے کے دروازے بندکر نا
جن کمروں کا استعمال نہیں کیا جا رہا ہے ان کے دروازے بند کر دیے جائیں تاکہ ٹھنڈی ہوا گھر کے اس حصے تک محدود رہے جہاں آپ ہیں.
ایگزاسٹ فین
باورچی خانے یا بیت الخلا میں ایگزاسٹ پنکھے کا استعمال گھر سے گرم ہوا کو نکالنے میں مدد کرتا ہے۔
توانائی کی بچت لائٹس کا استعمال
ایل ای ڈی بلب کے مقابلے میں، روایتی بلب گھر کے درجہ حرارت کو بڑھاتے ہیں.یہی وجہ ہے کہ ایل ای ڈی بلب کا استعمال نہ صرف توانائی بچاتا ہے بلکہ گھر کے اندر درجہ حرارت کو کچھ کم رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے.
کھانا دن کے بجائے صبح تیار کیا جائے
چولہے سے خارج ہونے والی گرمی گھر کو گرم کرتی ہے، اس لیے بہتر ہے کہ گرم موسم میں صبح کے وقت کھانا تیار کیا جائے.
نوٹ: یہ مضمون طبی جرائد میں شائع ہونے والی تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین کو اس سلسلے میں اپنے معالج سے مشورہ کرنا چاہیے.