اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے عالمی سربراہی اجلاس کے آخری روز کہا کہ یوکرین میں بچوں کی نسل کشی کے لیے روس کو جوابدہ ہونا چاہیے۔ ہزاروں یوکرائنی بچوں کو ان کے گھروں سے اٹھا لیا گیا اور ان کی یوکرائنی شناخت کو مٹانے کی کوشش کی گئی۔
دو روزہ ویک اینڈ سمٹ میں 90 سے زائد ممالک نے شرکت کی، جس کا مقصد فروری 2022 سے جاری جنگ کو ختم کرنے پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
بہت سے شرکاء کے دستخط کردہ مشترکہ بیان میں یوکرین کی "علاقائی سالمیت” کو کسی بھی امن معاہدے کا سنگ بنیاد رکھنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن ٹروڈو کی بنیادی توجہ تنازعات میں پھنسے یوکرائنی بچوں پر تھی۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ دنیا بھر میں کوئی بھی جنگ کے بارے میں کیا سوچتا ہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ہر کوئی اس بات پر متفق ہے کہ بچوں کو ان کے خاندان، ان کی زبان، ان کی ثقافت کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ نسل کشی کا عنصر ہے۔ یہ استعماریت ہے۔
یہ وہ چیزیں ہیں جن کے لیے روس کو جوابدہ ہونے کی ضرورت ہے۔
اسی دوران جب ٹروڈو سے پوچھا گیا کہ اسرائیل بھی غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے تو جسٹن ٹروڈو اس سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے نظر آئے۔
ٹروڈو نے اختتامی نیوز کانفرنس میں سوئس صدر وائلا ایمہارڈٹ، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی، یورپی کمیشن کے صدر ارسلا وان ڈیر لیین، چلی کے صدر گیبریل بورک اور گھانا کے صدر نانا اکوفو-اڈو کے ساتھ شرکت کی۔
141