اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سویڈن کے کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ میں تیار کردہ نینو روبوٹ کا چوہوں پر تجربہ کیا گیا. روبوٹ کا ہتھیار نانو اسٹرکچر میں چھپا ہوا ہے اور صرف ٹیومر کے مائیکرو ماحولیات میں ظاہر ہوتا ہے، جبکہ آلہ صحت مند خلیوں کو نقصان نہیں پہنچاتا ہے۔Karolinska Institutet کے محققین کے ایک گروپ نے پہلے ایسے ڈھانچے بنائے تھے جو خلیات کی سطح پر موت کے رسیپٹرز کو سیدھ میں لا سکتے تھے، جس سے سیل کی موت واقع ہو سکتی تھی۔
ن ٹیمپلیٹس میں چھ پیپٹائڈس (امائنو ایسڈ کی زنجیریں) ہوتے ہیں جو ہیکساگونل پیٹرن میں جڑے ہوتے ہیں۔تحقیق کے سربراہ پروفیسر جورن ہوگبرگ نے کہا کہ پیپٹائڈس کا یہ چھ رخا نینو پیٹرن ایک انتہائی مہلک ہتھیار کی شکل اختیار کرتا ہے. اگر آپ اسے دوا کے طور پر استعمال کرتے ہیں، تو یہ جسم میں اندھا دھند خلیات کو مارنا شروع کر دے گا، جو کہ اچھی بات نہیں ہے. اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے سائنسدانوں نے اس ہتھیار میں ڈی این اے سے بنا نانو اسٹرکچر چھپا رکھا ہے۔یہ تحقیق نیچر نینو ٹیکنالوجی نامی جریدے میں شائع ہوئی۔