اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلینکن کے مشرق وسطیٰ کے دورے پر تل ابیب پہنچنے کے کچھ دیر بعد حماس نے ایک بیان میں کہا کہ مذاکرات میں کسی اہم پیش رفت کی امید کم ہوتی جا رہی ہے۔بیان میں حماس نے کہا کہ اسے دو روزہ دوحہ مذاکرات میں امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے پر اختلافات کو کم کرنے کے لیے پیش کی گئی نئی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔حماس کے مطابق نئی تجاویز اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خیالات سے پوری طرح مطابقت رکھتی ہیں جنہوں نے غزہ سے اسرائیلی فوج کے انخلاء اور مکمل جنگ بندی سے انکار کر دیا ہے۔بیان میں حماس نے جنگ بندی مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے ثالثوں کے سامنے اپنی دو شرائط بھی پیش کیں۔
حماس نے کہا کہ ہم ثالثی کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے، معاہدے میں تاخیر اور غزہ کی پٹی میں زندگی کے تمام شعبوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے کا ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو ٹھہراتے ہیں۔حماس نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے لوگوں کی طرح یرغمالیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی ذمہ داری اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر عائد ہوتی ہے۔حماس نے اپنے بیان میں ثالثوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ثالث اپنی ذمہ داری پوری کریں اور ان نکات پر عمل درآمد کریں جن پر غزہ پر اسرائیل کا غیر قانونی قبضہ ختم کرنے کے لیے پہلے ہی اتفاق ہو چکا ہے۔