اردو ورلڈ کینیڈ ا ( ویب نیوز ) مریکی صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنے شمالی امریکہ کے تجارتی شراکت داروں سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا وعدہ کیا ہے۔
کینیڈا کے حکام نے ٹرمپ کی اس دھمکی کے تناظر میں سرحدی حفاظت کو تقویت دینے کے لیے مزید اخراجات کرنے کے نئے منصوبے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد تارکین وطن اور غیر قانونی منشیات کے امریکہ کی جانب بہا کو محدود کرنا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی انتظامیہ نے کہا کہ وہ سرحدی حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے چھ سالوں میں 1.3 بلین کینیڈین ڈالر یا 900 ملین امریکی ڈالر خرچ کرے گی۔حکام نے بتایا کہ اضافی فنڈز کتوں، ڈرونز، ہیلی کاپٹرز، موبائل سرویلنس ٹاورز کی خریداری اور سینکڑوں نئے بارڈر سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔
اخراجات کی تازہ ترین دستاویزات کے مطابق کینیڈا کی حکومت سرحد کے انتظام پر سالانہ تقریبا 2.2 بلین ڈالر خرچ کرتی ہے۔ٹیرف سے بچنا کینیڈا کی معیشت کے لیے اہم ہے۔ زیادہ تر اقتصادی ماہرین ٹرمپ نے 25 فیصد محصولات کی بات پر عمل درآمد کرلیا تو کینیڈا میں کساد بازاری کا خطرہ ہے۔ بینک آف کینیڈا کے گورنر ٹِف میکلم نے کہا کہ 25 فیصد ٹیرف عائد کرنا معیشت کے لیے غیر یقینی صورتحال کو ظاہر کر رہا ہے۔اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ کینیڈین حکومت کتنی جلدی رقم خرچ کرنا شروع کر سکتی ہے۔ حکام نے کہا کہ انہیں ابتدائی طور پر کچھ اضافی کام کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر چارٹر کرنے اور سرحد پر گشت کے لیے دوسرے محکموں کے اہلکاروں کو تعینات کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔