اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ڈونلڈ ٹرمپ دو ہفتوں کے اندر فیصلہ کریں گے کہ آیا اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع پر براہ راست شامل ہوا جائے یا نہیں.
ترجمان وائٹ ہائوس نے ایک پریس بریفنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں مستقبل قریب میں ایران کے ساتھ مذاکرات کے امکان کے حقائق پر مبنی کارروائی کے حوالے سے دو ہفتوں کے اندر اپنا فیصلہ کیا جائے گا ۔ترجمان نے کہا کہ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ ایران کے ساتھ سفارتی حل تلاش کیا جائے لیکن ان کی اولین ترجیح اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار نہ بنائے۔انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ تہران کو یورینیم کی افزودگی سے روکنے اور ایران کی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی صلاحیت کو روکنے کے لیے ہوگا۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ ہمیشہ سفارتی حل میں دلچسپی رکھتے ہیں، وہ امن ساز ہیں، اگر سفارت کاری کا موقع ملے تو صدر اس موقع سے فائدہ اٹھائیں گے، لیکن وہ طاقت کے استعمال سے کبھی نہیں ڈریں گے۔ ایران پر حملے کے لیے کانگریس کی اجازت کے بارے میں پوچھے جانے پر لیویٹ نے کہا کہ واشنگٹن کا خیال ہے کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے قریب نہیں رہا۔ترجمان نے کہا کہ ٹرمپ کو اسرائیل کے حملوں کے بارے میں بریفنگ دی جا رہی ہے اور اگر ایران جوہری ہتھیاروں پر جاری کام کو نہیں روکتا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔