اردو ورلڈکینیڈا ( ویب نیوز ) ایران کے پاسداران انقلاب (IRGC) نے اسرائیل پر حالیہ میزائل اور ڈرون حملے کی تفصیلات جاری کی ہیں۔
پاسداران انقلاب کے مطابق اسرائیلی اہداف پر یہ 18 واں حملہ تھا، جس میں بین گوریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ سمیت وسطی اسرائیل میں واقع فوجی تنصیبات اور آپریشنل سپورٹ سینٹرز کو نشانہ بنایا گیا۔پاسداران انقلاب کے مطابق اس حملے میں ایرانی ساختہ شہید 136 ڈرون شامل تھے جو مقبوضہ علاقوں میں فضائی حدود میں مسلسل کام کرتے رہے جبکہ ٹھوس اور مائع ایندھن سے چلنے والے ایرانی میزائل بھی استعمال کیے گئے۔بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیل کے جدید ترین دفاعی نظام بھی ان میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے میں ناکام رہے۔ ڈرون اور میزائلوں پر مشتمل مشترکہ کارروائیاں مسلسل اور مخصوص اہداف کے ساتھ جاری رہیں گی۔
کل رات دیر گئے ایران کی طرف سے فائر کیے گئے میزائل وسطی اسرائیل کے علاقے دان گش میں گرے جہاں میزائل کے ٹکڑوں کی زد میں آکر ایک رہائشی عمارت میں آگ لگ گئی۔. واقعے میں ممکنہ ہلاکتوں کی تفصیلات ابھی تک جاری نہیں کی گئیں۔جوابی کارروائی میں، اسرائیلی فضائیہ نے وسطی ایران میں میزائل ذخیرہ کرنے اور بنیادی ڈھانچے کو لانچ کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں جنگ بندی کے سخت مطالبات اور یورپی وزرائے خارجہ اور ان کے ایرانی ہم منصبوں کے درمیان امن مذاکرات کے باوجود اسرائیلی جارحیت کو روکا نہیں جا سکا۔
Breaking | Israeli occupation rescue teams attempt to contain the fire caused by the Iranian missile the struck occupied Holon in central occupied Palestine. pic.twitter.com/QV24mMBoCw
— Quds News Network (@QudsNen) June 21, 2025
اس کے جواب میں ایران نے جنوبی اسرائیل کے شہر بیر شیبہ پر بیلسٹک میزائل بھی فائر کیے جس سے علاقے میں شدید مادی نقصان پہنچا، کئی گاڑیاں جل گئیں اور مائیکروسافٹ آفس کے قریب ایک بڑی آگ لگ گئی۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے انٹرسیپٹر ڈیفنس سسٹم میں ممکنہ خرابی ایرانی میزائل کو روکنے میں ناکامی کا باعث بنی۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ہفتے کے اندر فیصلہ کریں گے کہ آیا اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع پر براہ راست کارروائی کی جائے۔
We must give a strong response to the terrorist Zionist regime.
We will show the Zionists no mercy.— Khamenei.ir (@khamenei_ir) June 17, 2025