اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا میں ہندوستان کی ممکنہ غیر ملکی مداخلت پر تشویش بڑھ رہی ہے۔
حالیہ انٹیلی جنس رپورٹس اور حکومتی بیانات کے مطابق، بھارت سمیت کچھ ممالک کینیڈا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی کوشش کر رہے ہیں۔کینیڈا کی حکومت کے قومی سلامتی کے مشیروں نے خبردار کیا ہے کہ کینیڈا کو اپنے جمہوری عمل، شہری آزادیوں اور آزادی اظہار کے حق کے تحفظ کے لیے غیر ملکی مداخلت کے خلاف سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔چھلے کچھ مہینوں کے دوران، کینیڈا میں ہندوستانی سیاسی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے کی جانے والی سرگرمیوں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ان سرگرمیوں میں انتخابی عمل میں مداخلت، ہندوستانی شہریوں کی نگرانی، اور متعدد تارکین وطن کی آوازوں کو خاموش کرنے کی کوششیں شامل ہیں۔ انٹیلی جنس رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے خاص طور پر خالصتانی تحریک کے حامیوں کو نشانہ بنایا ہے، جو کینیڈا میں ایک اہم سیاسی قوت ہیں۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی بھارت کی ممکنہ مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا۔ پارلیمنٹ میں اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ غیر ملکی حکومت کی طرف سے کینیڈین شہریوں کو ڈرانے یا خاموش کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کینیڈا ہمیشہ اپنے شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرے گا اور کسی بھی قسم کی غیر قانونی مداخلت کا مقابلہ کیا جائے گا۔
کینیڈا کی انٹیلی جنس ایجنسی، CSIS نے کہا ہے کہ غیر ملکی مداخلت صرف ایک سیاسی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ کینیڈا کی آزادی اور خودمختاری کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ ایجنسی نے اس بات پر زور دیا کہ غیر ملکی مداخلت سے کینیڈا کے جمہوری عمل اور شہری آزادیوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، ایسی مداخلتیں کینیڈا کی داخلی سیاست میں خلفشار پیدا کر سکتی ہیں اور اس کے عوامی اعتماد کو کمزور کر سکتی ہیں۔
کینیڈا میں مختلف اقلیتی گروپوں کے درمیان تعلقات پیچیدہ ہیں، اور ایسی مداخلتیں ان تعلقات کو مزید پیچیدہ بنا سکتی ہیں۔ خاص طور پر ہندوستانی تارکین وطن اور خالصتانی ہمدردوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ، یہ مداخلتیں دونوں ممالک کے درمیان تنازعات کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔ کینیڈا کی حکومت نے اس بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے سول سوسائٹی، کمیونٹی تنظیموں اور قومی سلامتی کے اداروں کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
کینیڈا کی حکومت نے اس مسئلے پر ایک جامع حکمت عملی تیار کرنے کی تیاری کی ہے۔ وزیرِ دفاع اور وزیرِ خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان اس نوعیت کی مداخلت کے خلاف عالمی سطح پر آواز اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ کینیڈا عالمی سطح پر دیگر ممالک سے اس معاملے میں تعاون کرے گا تاکہ اس قسم کی مداخلت کی روک تھام کی جا سکے۔
کینیڈا کی انٹیلی جنس ایجنسی CSIS اور حکومت نے واضح کیا ہے کہ غیر ملکی مداخلت کے خلاف سخت ردعمل ظاہر کیا جائے گا۔ کینیڈا کے جمہوری اصولوں، شہری آزادیوں اور قومی خودمختاری کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ یہ ایک سنگین پیغام ہے نہ صرف ہندوستان کے لیے بلکہ تمام ممالک کے لیے جو کینیڈا کے داخلی معاملات میں مداخلت کی کوشش کر رہے ہیں۔کینیڈا کی حکومت اس وقت اپنے شہریوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے متحرک ہے اور عالمی سطح پر اس مسئلے کو اجاگر کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ غیر ملکی مداخلت کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔