اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی کے باعث کینیڈا میں مقیم ایرانی نژاد شہری اپنے اہل خانہ سے رابطہ کرنے کے لیے بے چین ہیں۔ ایران میں جاری فضائی حملوں اور محدود سفری راستوں کی وجہ سے ان کے لیے اپنے پیاروں سے بات کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
ٹورنٹو کی رہائشی مینا مرشد نے بتایا کہ ان کے والدین تہران میں بیمار ہیں اور شہر چھوڑنے کی حالت میں نہیں ہیں۔ ایک مختصر فون کال میں ان کی والدہ نے بمباری شروع ہونے کی اطلاع دی اور پھر رابطہ منقطع ہو گیا۔ وہ بدھ کے روز سے اپنے خاندان سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن کامیاب نہیں ہو سکیں۔
ایران میں انٹرنیٹ کی بندش اور فون کالز میں خلل کی وجہ سے بیرون ملک مقیم ایرانیوں کو اپنے پیاروں سے بات کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ کینیڈا میں مقیم ایرانی نژاد شہری اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کر رہے ہیں اور اپنے خاندانوں کی خیریت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے بے چین ہیں۔
ادھر کینیڈا کی حکومت نے ایران میں مقیم اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور موجودہ صورتحال کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ ایران میں موجود کینیڈین شہریوں کی مدد کے لیے سفارتی ذرائع استعمال کیے جا رہے ہیں۔
امریکہ نے ایران کے جوہری تنصیبات پر فضائی حملے کیے ہیں جس کے بعد ایران نے جوابی کارروائی کی ہے۔ اس صورتحال نے خطے میں مزید کشیدگی کو جنم دیا ہے اور عالمی برادری نے فوری طور پر امن کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ دنیا بھر میں مقیم ایرانی نژاد شہریوں کو بھی متاثر کیا ہے۔ کینیڈا میں مقیم ایرانی نژاد شہری اپنے خاندانوں کی خیریت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے بے چین ہیں اور اس مشکل وقت میں اپنے پیاروں کے ساتھ رابطے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔