اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکہ نے ایران پر کیے گئے حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق بلکل درست اور جائز قرار دے دیا ہے۔
سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں امریکہ نے ایران کے خلاف کارروائی کو اجتماعی دفاع قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت کو ختم کرنا ہے۔امریکی خط میں کہا گیا ہے کہ ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حصول اور استعمال کے خطرے کو روکنا ضروری ہے۔. وہ ایران کے ساتھ ایک معاہدے کے لیے پرعزم ہیں۔یہ خط اقوام متحدہ میں امریکی سفیر ڈوروتھی نے لکھا تھا۔اس سے قبل وائٹ ہاؤس میں میڈیا بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ ایران پر بمباری پر غور کریں گے اگر مستقبل کی انٹیلی جنس رپورٹس میں ایران کی یورینیم کی افزودگی کے حوالے سے تشویشناک نتائج سامنے آئے۔صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ وہ ایران کی جوہری تنصیبات پر دوبارہ حملہ کرنے میں قطعی طور پر ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے، اور یہ کہ اگر ایران یورینیم کو اس سطح تک افزودہ کرتا ہے جس سے امریکہ کا تعلق ہے، تو وہ اس پر بمباری کرنے پر بالکل غور کریں گے۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی یا کسی اور معزز تنظیم کے انسپکٹر ایران کی جوہری تنصیبات کا معائنہ کریں جن پر امریکہ نے گزشتہ ہفتے بمباری کی تھی۔سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں امریکہ نے ایران کے خلاف کارروائی کو اجتماعی دفاع قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت کو ختم کرنا ہے۔امریکی خط میں کہا گیا ہے کہ ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حصول اور استعمال کے خطرے کو روکنا ضروری ہے۔. وہ ایران کے ساتھ ایک معاہدے کے لیے پرعزم ہیں۔اس سے قبل وائٹ ہاؤس میں میڈیا بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ ایران پر بمباری پر غور کریں گے اگر مستقبل کی انٹیلی جنس رپورٹس میں ایران کی یورینیم کی افزودگی کے حوالے سے تشویشناک نتائج سامنے آئے۔صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ وہ ایران کی جوہری تنصیبات پر دوبارہ حملہ کرنے میں قطعی طور پر ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے، اور یہ کہ اگر ایران یورینیم کو اس سطح تک افزودہ کرتا ہے جس سے امریکہ کا تعلق ہے، تو وہ اس پر بمباری کرنے پر بالکل غور کریں گے۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی یا کسی اور معزز تنظیم کے انسپکٹر ایران کی جوہری تنصیبات کا معائنہ کریں جن پر امریکہ نے گزشتہ ہفتے بمباری کی تھی۔ایران پر امریکی حملے پر مختلف ممالک کے ردعمل سامنے آئے ہیں۔حماس نے ایران پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے اس بیان کا فوری جواب دیں گے، جس میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا تھا کہ ایران نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر حملہ کرکے امریکہ کے منہ پر تھپڑ مارا ہے۔یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ ہم نے ایران میں تین جوہری مقامات پر حملے کیے ہیں۔سوشل میڈیا سائٹ ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر دیا ہے۔. ہم نے ایران کے 3 جوہری مقامات پر کامیابی سے حملہ کیا ہے اور فورڈو جوہری تنصیب مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے فورڈو، نتنز اور اصفہان میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا اور امریکی طیارے ایرانی فضائی حدود سے نکل چکے ہیں۔امریکی B-1 بمبار طیاروں نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے میں حصہ لیا۔.