اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)عالمی ثالثی عدالت (Permanent Court of Arbitration) نے کہا ہے کہ بھارت کا سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا کوئی قانونی حق نہیں ہے، کیونکہ معاہدے میں ایسی کوئی شق شامل نہیں ۔
حکومت پاکستان نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا اسے پاکستان کے موقف کی عالمی سطح پر تصدیق قرار دیتے ہوئے بھارت کے اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا ۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر، پانی، تجارت اور دہشتگردی سمیت تمام تنازعات پر بھارت کے ساتھ "بامعنی گفت و شنید” کے لیے تیار ہے ۔
یاد رہے کہ بھارت نے 23 اپریل 2025 کو پاہلگام حملے کے بعد معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا اور پاکستان نے عالمی ثالثی عدالت میں قانونی ردعمل دیا جس پر 16 مئی کو مؤقف طلب کیا گیا تھا ۔
عدالت نے فیصلہ دیا کہ بھارت کے یکطرفہ اقدام سے معاہدے یا عدالت کے دائرہ اختیار پر کوئی اثر نہیں پڑتا، اور معاہدہ صرف باہمی رضامندی سے ختم یا معطل کیا جا سکتا ہے ۔
حکومت پاکستان کے مطابق یہ فیصلہ سندھ طاس معاہدے کے قانونی تحفظ اور دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔