اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )جوڈیشل کمپلیکس کے باہر ہنگامہ آرائی کرنے پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت پارٹی کے متعدد رہنما ئوں اور کارکنوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی 10 سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
حکومت کی شکایت پر تھانہ سی ٹی ڈی میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، شبلی فراز، اسد عمر، عمر ایوب، علی امین گنڈا پور، فرخ حبیب، حماد اظہر کو نامزد کیا گیا
امجد نیازی، خرم نواز، اسد قیصر، عامر کیانی، ڈاکٹر وسیم شہزاد بھی ایف آئی آر میں نامزد ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق پولیس چیک پوسٹ کو نقصان پہنچا، جوڈیشل کمپلیکس کے مین گیٹ اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، جوڈیشل کمپلیکس کی عمارت کو آگ لگانے، پتھرا ئوکرنے اور توڑ پھوڑ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا سرکاری گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق پستول، 20 ہزار روپے، 8 پولیس اہلکاروں کی اینٹی رائٹ کٹس چوری کر لی گئیں۔
دوسری جانب سرکاری املاک اور پولیس کی گاڑیوں کو پہنچنے والے نقصان کی رپورٹ بھی تیار کر لی گئی ہے جو وزارت داخلہ کو بھجوائی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے مظاہرین نے پولیس کی 15 گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچایا۔ جس میں دو گاڑیوں اور دو موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی گئی ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے مظاہرین نے تھانہ لوہی بھیر کی پک اپ اور اسپیشل برانچ کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ قیدیوں کی دو بسوں، فیصل آباد کانسٹیبلری کی دو بسوں اور چکوال پولیس کی ایک بس کے شیشے ٹوٹ گئے، اسی طرح لاٹھی چارج اور پتھرائو سے پولیس کی دیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی پولیس، ایف سی پر چاروں طرف سے پیٹرول بموں سے حملے کیے گئے اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، جس کے شیل پولیس نے جمع کر لیے ہیں، جن کی نشاندہی بھی کی جا رہی ہے کہ یہ پی ٹی آئی کارکنوں نے کہاں سے لائے ۔