پولیس نے عارف والا سے ناکارہ اور غیر رجسٹرڈ انجکشن تیار کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا جس کی شناخت بلال کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق بلال ماڈل ٹاؤن کے نجی ہسپتال میں انجیکشن تیار کرکے غیر رجسٹرڈ اور بغیر لائسنس کے انجکشن فراہم کرتا تھا
ملزم کی گرفتاری عارف والا پولیس کے تعاون سے عمل میں لائی گئی جبکہ اس سے قبل پنجاب پولیس کے سپیشل آپریشنز ونگ نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں کیں۔
حکام کے مطابق یہ انجیکشن لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں سپلائی کیے گئے تھے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایک شیشی سے 83 خوراکیں نکال کر لاکھوں روپے کمائے گئے۔
قبل ازیں نگراں وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خطرناک انجکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد 68 ہوگئی، ان کا کہنا تھا کہ مریضوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، ضرورت پڑنے پر سرجری بھی کی جائے گی۔
وزیر صحت نے کہا تھا کہ آنکھ میں انجکشن کا استعمال روک دیا گیا ہے اور تحقیقات کے لیے فرانزک لیبارٹری کی خدمات بھی حاصل کر لی گئی ہیں جب کہ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل، ویکسین کی فراہمی کا پتہ لگائے گی۔