پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئین الیکشن کمیشن کو آزادانہ، منصفانہ، غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کرانے کا پابند کرتا ہے اور نگران حکومتوں کو ذمہ داری تفویض کرتا ہے کہ وہ انتخابات میں معاونت کریں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ انتخابات کی تاریخ کے تعین کے بعد تحریک انصاف کے خلاف ریاستی انتقام کا مجرمانہ سلسلہ تیز اور تیز ہو گیا ہے اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کے اغواء برائے بیان کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری علی نواز اعوان کی جبری گمشدگی پر الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت کی بے عملی لاقانونیت کی بدترین مثال ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان اور نگراں حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں ۔
کور کمیٹی پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں تحریک انصاف کے کارکنوں اور رہنماؤں کی غیر قانونی اور غیر آئینی چھاپوں، غیر قانونی گرفتاریوں، ہراساں کرنے یا جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بھی فوری بند کیا جائے۔ علی نواز اعوان سمیت تمام اغوا کاروں کو بازیاب کرایا جائے اور گرفتار افراد کو فوری رہا کیا جائے۔
اعلامیے میں چیئرمین عمران خان کے خلاف مقدمات کی سماعت کھلی عدالت میں ملکی اور غیر ملکی میڈیا کی موجودگی میں کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ چیئرمین عمران خان کے خلاف ٹرائل چلانے کا کوئی آئینی یا قانونی جواز نہیں ہے۔ خفیہ ٹرائل کو قبول نہیں کریں گے۔
کور کمیٹی کا کہنا ہے کہ ٹرائل جیل میں کھلی جگہ پر کرنے کے بجائے سائفر ٹرائل کو باقاعدہ عدالت میں منتقل کیا جائے اور ٹرائل کا عمل ملکی اور غیر ملکی میڈیا کی موجودگی میں شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے۔
کمیٹی نے خواتین کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری ماؤں، بہنوں، بیٹیوں نے اپنی ہمت اور بہادری سے حقیقی تحریک آزادی کو جنم دیا۔