میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، لیکن ہم اس فیصلے سے مطمئن نہیں، پی ٹی آئی الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کرے گی، تاہم ہم سپریم کورٹ سے درخواست کر رہے ہیں کہ ہماری درخواستیں سنیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری درخواست ہے کہ ڈی آر اوز اور آر اوز آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرائیں لیکن ایم پی اوز کو حکم دینے والے ڈی سیز صاف اور شفاف انتخابات کیسے کرائیں گے؟ سپریم کورٹ نے عمیر نیازی کو نوٹس جاری کر دیا۔ توہین عدالت کے نوٹسز ہوں گے تو صاف اور شفاف انتخابات کے لیے کوئی عدالت نہیں جائے گا۔
انتخابات 8 فروری کو ہوں گے، سپریم کورٹ کے حکم پر عام انتخابات 2024 کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کا ٹرائل جیل میں دباؤ اور سمجھوتہ کرنے کے لیے ہو رہا ہے لیکن پی ٹی آئی بانی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔اگر صاف اور شفاف الیکشن کرانا ہے تو حکومتی نمائندوں کے آر اوز اور ڈی آر اوز کی کوئی رولنگ نہیں ہونی چاہیے، تمام ریٹرننگ افسران عدلیہ سے ہونے چاہئیں۔ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے کبھی الیکشن میں تاخیر کی کوشش نہیں کی لیکن جن لوگوں نے کسی جماعت کو نشانہ بنایا وہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی امید نہیں رکھتے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو جمہوریت کو پٹڑی سے نہ اتارنے کی کوشش کر رہی ہے اور ہر جماعت کو عدالت کے سامنے اپنے تحفظات اٹھانے کا حق ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے آر اوز اور ڈی آر اوز کی تعیناتی سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کل انتخابی شیڈول جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے 8 فروری 2024 کو ہونے والے انتخابات کا شیڈول جاری کیا تھا۔