اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)عدلیہ کی توہین نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے کہا ہے کہ متنازع فیصلوں سے عوام کی نہیں عدلیہ کی توہین ہوتی ہے۔ اگر فیصلہ درست ہو تو تنقید کا کوئی مطلب نہیں۔
اسلام آباد میں حکمران اتحاد کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران مریم نواز نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کے اثرات کئی دہائیوں تک رہتے ہیں، ایک غلط فیصلہ پورے کیس کو اڑا دیتا ہے، جب بنچ بنتا ہے تو لوگوں کو فیصلہ معلوم ہوتا ہے۔ کیا ہو گا. ادارے کی توہین ادارے کے اندر سے ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کی جیت کے بعد تحریک انصاف سپریم کورٹ گئی، قوم نے دیکھا کہ سپریم کورٹ رجسٹری چھٹی والے دن کھولی گئی، رات گئے رجسٹرار خود گھر سے آئے اور کہا کہ درخواست کہاں ہے؟ ، پی ٹی آئی نے رجسٹرار سے کہا ابھی پٹیشن تیار نہیں ہوئی۔ قاسم سوری کے وقت یہ کیوں نہیں کہا گیا کہ آئین کی خلاف ورزی ہوئی؟
مریم نواز نے کہا کہ عمران نیازی کیلئے پہلے بھی کھلی چھٹی تھی اور آج بھی، جب سے حمزہ شہباز وزیراعلیٰ بنے ہیں انہیں کام نہیں کرنے دیا گیا۔ توہین عدالت کیس میں پارٹی اور پارٹی سربراہ کو دیکھ کر آئین کی تشریح بدل جاتی ہے۔ ہمارے لوگوں کو باہر نکالا گیا۔ مجھے اپنے والد سے ملے ڈھائی سال ہو گئے، عمران خان کہتے ہیں جان کو خطرہ ہے، وہ پیش نہیں ہو سکتے۔ دوہرا معیار ختم ہونا چاہیے، جب تک ایسا نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کرے گا۔