اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ڈالر بحران؛ موبائل بنانے والی فیکٹریاں بند، ہزاروں افراد بے روزگار ہو گئے
ڈالر بحران کے باعث ایل سی نہ کھلنے سے 400 انجینئرز سمیت 3000 ملازمین بے روزگار ہوگئے۔ملک میں جاری مالیاتی اور ڈالر کے بحران کے باعث مقامی سطح پر موبائل فونز کی تیاری کے لیے استعمال ہونے والے یونٹس بھی بند ہونا شروع ہو گئے ہیں جس سے ہزاروں ملازمین کے بے روزگار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ انکشاف سابق وزیر مملکت اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ محمد اظفر احسن کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو لکھے گئے کھلے خط میں کیا گیا۔خط میں کہا گیا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت قائم موبائل فون فیکٹری، ٹرانزیشن ٹیکنو الیکٹرک کو جبری بندش کا سامنا ہے ۔
کمپنی پاکستان میں ماہانہ 3 لاکھ سمارٹ موبائل بناتی تھی، ایل سی نہ کھلنے کے باعث 3000 ملازمین سمیت 400 انجینئرز فارغ ہوئے۔ ، 30 بقیہ سمارٹ موبائل فون اسمبل کرنے والی فیکٹریاں جیسے ٹرانزیشن ٹیکنو-الیکٹرانکس جدوجہد کر رہے ہیں۔
سمارٹ فون انڈسٹری سے 4 لاکھ افراد کا روزگار وابستہ ہے، مقامی موبائل فون اسمبلر انڈسٹری کو ماہانہ لاکھوں ڈالر کے آلات اور خام مال کی ضرورت ہے، وزیراعظم شہباز شریف یہ زرمبادلہ فراہم کر کے لاکھوں نوکریاں بچا سکتے ہیں۔