لاہور میں میر خلیل الرحمان سوسائٹی کے زیراہتمام آشوب چشم سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ آشوب چشم کی وجہ سے ادویات کی مارکیٹ میں قلت ہے، آنکھوں کی ادویات بلیک میں فروخت ہوتی ہیں، افسوس کی بات ہے کہ آئی ڈراپس پر منافع خوری ہو رہی ہے۔
پنجاب: آشوب چشم میں کمی نہ آ سکی،9 ہزار سے زائدمزید کیسز رپورٹ
نگران وزیر صحت نے کہا کہ آشوب چشم کی کوئی خاص دوا نہیں، قرنطینہ سے آشوب چشم سے بچا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ دنیا میں ڈینگی صرف بچوں کی بیماری ہے اور پاکستان واحد ملک ہے جہاں ڈینگی بالغوں میں ہوتا ہے، پاکستان میں مردوں میں ڈینگی زیادہ ہے اور ڈینگی کی سب سے زیادہ اقسام پاکستان میں رپورٹ ہو رہی ہیں، ڈینگی کا علاج ہمارے لیے ایک مشکل کام ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی حکومتوں نے ڈینگی اسپرے کرکے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک دی، اسپرے کرکے مچھروں میں ڈینگی سے قوت مدافعت پیدا ہوئی، جن ممالک نے ڈینگی کنٹرول کیا انہوں نے ڈینگی اسپرے نہیں کیا۔
نگران وزیر صحت نے کہا کہ دنیا میں بیماریاں بہت تیزی سے پھیل رہی ہیں۔