اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)زمان پارک میں عمران خان سے جے آئی ٹی کی ملاقات کے دوران سوالات اور جوابات سامنے آگئے ہیں۔
جے آئی ٹی نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا آپ کو 8 مارچ کو معلوم تھا کہ دفعہ 144 نافذ ہو چکی ہے؟
عمران خان نے جواب دیا کہ رات بھر آپ لوگوں نے ہمارے رہنماؤں کے ساتھ ریلی کے روٹ کا دورہ کیا، اس وقت آرٹیکل 144 کا اعلان نہیں ہوا تھا، الیکشن کا اعلان ہو چکا تھا، آرٹیکل 144 کا نفاذ غیر آئینی تھا، میڈیا بلیک آؤٹ تھا مجھے سوشل میڈیا سے پتا چلا کہ دفعہ 144 دن کے وقت نافذ ہے، جب مجھے سوشل میڈیا سے پتہ چلا تو میں نے فوری طور پر حماد اظہر کو ریلی ملتوی کرنے کا اعلان کرنے کی ہدایت کی۔
ظل شاہ کی موت ٹریفک حادثہ قرار، چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف مقدمہ درج
جے آئی ٹی: ظل شاہ کی موت کا آپ کو کیسے پتہ چلا؟
عمران خان: ڈاکٹر یاسمین راشد نے آکر بتایا کہ ظل شاہ کی لاش فٹ پاتھ سے ملی، پولیس حراست میں مارا گیا۔
جے آئی ٹی: کیا آپ اس گاڑی کے مالک راجہ شکیل اور ڈرائیور کو جانتے ہیں جس میں ظل شاہ کی لاش ہسپتال لائی گئی؟
جے آئی ٹی: 14 مارچ کو پولیس نوٹس لے کر آئی۔ کیا آپ جانتے تھے کہ باہر کیا ہو رہا ہے؟
عمران خان: میں گھر کے اندر تھا، مجھے کیسے پتہ چلے گا کہ باہر کیا ہو رہا ہے۔
جے آئی ٹی: آپ پولیس کو بیان حلفی دے سکتے تھے اور پیش ہو جاتے، کارکنوں کو نہ بلایا جاتا؟
عمران خان: میں نے کسی کارکن کو نہیں بلایا، لوگ خود اکٹھے ہوئے، میں عدالتوں کا احترام کرتا ہوں، میں گھر سے نکلتا ہوں اور ہمارے گھروں پر پیچھے سے حملے ہوتے ہیں، خواتین گاڑیوں میں تھیں اور ان پر پانی ڈالا جاتا تھا۔ کینن کا استعمال کیا گیا، خواتین کی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے گئے، ہمیں الیکشن چاہیے ہم ہنگامہ کیوں کریں گے۔