چیئرمین پی ٹی آئی نے وکیل حامد خان کے توسط سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کی سزا کو چیلنج کیا گیا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار کو مخالفین کی جانب سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور سیاسی انتقام کا دائرہ درخواست گزار کی سیاسی جماعت اور اتحادیوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں درخواست گزار کو ٹارگٹ کرنے سے متعلق عدالت کو آگاہ کرنا ضروری ہے، درخواست گزار کے خلاف 200 کے قریب مقدمات بنائے گئے، جعلی مقدمات بنانے کے لیے ریاستی مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اخراجات کے معاملے پر ایف آئی اے میں آزادی اور انصاف کا فقدان ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ درخواست گزار کے خلاف مکمل ٹرائل غیر قانونی اور دائرہ اختیار سے تجاوز ہے لہٰذا خصوصی عدالت کے 23 اکتوبر کے حکم کو آئین و قانون کے منافی قرار د یا جائے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے
واضح رہے کہ سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔