اردو ورلڈ کینڈا ( ویب نیوز ) ہندوستان نے ایک سکھ شہری کے قتل میں امیت شاہ کے ملوث ہونے کے الزام پر کینیڈا کو سخت ردعمل دیا ہے۔کینیڈا نے الزام لگایا کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی اور اس کے اہلکار سکھ رہنماؤں کے قتل میں ملوث ہیں، جن کی نگرانی امیت شاہ کرتے ہیں اور انہیں یہی کام سونپا جاتا ہے۔کینیڈا کے بیان سے ایسا لگتا تھا کہ امیت شاہ سکھ رہنماؤں کو قتل کرنے کا کام اور تمام معاملات سونپ رہے ہیں۔اب، ہندوستان نے کینیڈا کی طرف سے لگائے گئے الزامات کا سخت جواب دیا ہے، مودی کے قریبی ساتھی امیت شاہ کو کلین چٹ دیتے ہوئے اور الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
ہردیپ سنگھ ناگر قتل کیس، کینیڈا نے بھارتی ہائی کمشنر سمیت 6 سفارتی اہلکا روں کو ملک بدر کر دیا
واضح رہے کہ امیت شاہ ہندوستان کے وزیر داخلہ ہیں اور انہیں مودی کے بعد ہندوستان کا دوسرا طاقتور ترین شخص سمجھا جاتا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جسوال نے صحافیوں کو بتایا کہ نئی دہلی میں تعینات کینیڈین ہائی کمیشن کے نمائندے نے کینیڈا کے الزامات پر بلاکر کی طرف سے سخت احتجاج کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہند کینیڈا کے مضحکہ خیز اور بے بنیاد الزامات کی شدید مذمت کرتی ہے۔
مزید پڑھیں
کینیڈا میں پنجابی نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا،4 ملزمان گرفتار
اس سے قبل کینیڈا کے وزیر نے قومی سلامتی کمیٹی کو بتایا تھا کہ حکومت امیت شاہ کو ملک میں سکھ علیحدگی پسندوں کے خلاف مہم کا معمار سمجھتی ہے جس میں ایک کارکن کا قتل بھی شامل ہے۔کینیڈا کی حکومت نے بھارت پر وینکوور میں 45 سالہ قدرتی کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجار کے 2023 میں قتل کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگایا ہے۔جیسوال نے ہفتے کے روز موریسن کے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے دو طرفہ تعلقات کے لیے سنگین نتائج ہوں گے۔”