واضح رہے کہ حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کے ایک روز بعد اتوار کو 15 رکنی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرے میں اجلاس ہوا جس میں ارکان کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے جس کے بعد بند کمرے میں ہنگامی اجلاس بے نتیجہ ختم کیا گیا، اجلاس میں نہ تو کوئی باقاعدہ قرارداد پیش کی جا سکی اور نہ ہی کوئی مشترکہ اعلامیہ یا بیان جاری ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں
اسرائیل فلسطین کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ختم ، کوئی نتیجہ نہ نکل سکا
خبر رساں ادارے کے مطابق اجلاس کے دوران امریکا نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ حماس کے اسرائیل پر حملے کی مذمت کریں تاہم امریکی اور اسرائیلی مطالبات اور دباؤ کے باوجود کئی ارکان نے حماس کے حملوں کی مذمت نہیں کی۔حماس کے اسرائیل پر حملے کے معاملے پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں اتفاق رائے نہ ہونے پر امریکا نے افسوس کا اظہار کیا جب کہ روس نے سلامتی کونسل کے دیگر رکن ممالک سے اتفاق نہیں کیا۔ملاقات میں روسی سفیر نے فوری جنگ بندی اور بامعنی مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل فلسطین کے حوالے سے دہائیوں قبل طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کرے۔ملاقات کے دوران چینی سفیر نے کہا کہ یہ غیر معمولی بات ہے کہ سلامتی کونسل نے کچھ نہیں کہا ورنہ وہ شہریوں کے خلاف تمام حملوں کی مذمت کرتی ہے۔