ردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیل کی غزہ میں بربریت کا سلسلہ نہ رک سکا ، تازہ حملوں میں مزید 64 فلسطینی شہید
جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ایک دکان پر اسرائیلی حملے میں کم از کم چھ فلسطینی مارے گئے، جب کہ خان یونس میں ہونے والے بم دھماکے میں اسی گھر کے 10 افراد شہید ہوئے۔اس کے علاوہ خان یونس کے زیتون محلے میں 7 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کو خوراک کی فوری ضرورت ہے کیونکہ لاکھوں افراد بھوک کے شدید خطرے میں ہیں۔7 اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ جارحیت کے 560 دنوں کے بعد جانی و مالی نقصان کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
عالمی احتجاج کے باوجود غزہ میں اسرائیلی مظالم کا سلسلہ نہ رک سکا
غزہ جنگ بندی،اسرائیل اور حماس کے مذاکرات بے نتیجہ ختم
سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی میں کل 12،000 اجتماعی قتل کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں 51،065 فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں 18،000 سے زیادہ فلسطینی بچے اور 12،400 سے زیادہ خواتین شامل ہیں۔.اس کے علاوہ 1،402 طبی عملے بشمول ڈاکٹرز، 113 سول ڈیفنس ورکرز، 211 صحافی، 748 سیکیورٹی اہلکار اور 13،000 طلباء اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں شہید ہوئے۔2000 سے زائد خاندانوں کا صفایا کر دیا گیا۔سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے 6180 افراد پر مشتمل 2172 خاندانوں کا صفایا کر دیا ہے۔غزہ میں اب بھی 11 ہزار فلسطینی لاپتہ ہیں جبکہ 7 اجتماعی قبروں سے 529 شہداء کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 116،505 فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے 409 صحافی اور میڈیا ورکرز تھے۔غزہ جنگ کے دوران ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں 60 فیصد سے زیادہ بچے اور خواتین تھیں۔. غزہ جنگ کے دوران 20 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر اور بے گھر ہوئے۔