اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) غزہ جنگ بندی کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان بے نتیجہ ختم ہو گئے۔
قاہرہ میں غزہ جنگ بندی معاہدے کی بحالی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ہونے والی تازہ ترین بات چیت بغیر کسی پیش رفت کے ختم ہو گئی۔ ذرائع نے پیر کو کہا کہ حماس نے اپنا موقف برقرار رکھا ہے کہ کسی بھی معاہدے کے نتیجے میں جنگ کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے۔جنوری میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے ناکام ہونے کے بعد اسرائیل نے گزشتہ ماہ غزہ میں اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کیں اور کہا کہ وہ حماس کی مکمل شکست تک حملے جاری رکھے گا۔حماس کا کہنا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے اور غزہ سے انخلاء کے بدلے یرغمالیوں کو ایک ساتھ حوالے کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن اسرائیلی تجویز جنگ کے مکمل خاتمے کے لیے نہیں بلکہ صرف یرغمالیوں کی واپسی کے لیے ہے۔مصر نے جنگ بندی کی نئی تجویز میں حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
حماس کے ایک سینئر اہلکار نے عرب میڈیا کو بتایا کہ مصر نے حماس کو جنگ بندی کی نئی تجویز پیش کی ہے لیکن اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جب تک فلسطینی مزاحمتی گروپ ہتھیار نہیں ڈالتے اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ ممکن نہیں ہے۔حماس کے اہلکار کا کہنا ہے کہ حماس کا موقف ہے کہ کوئی بھی معاہدہ غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے خاتمے اور قابض افواج کے انخلاء پر مبنی ہونا چاہیے۔. اہلکار نے کہا کہ حماس کے ہتھیاروں کے حوالے سے کوئی بات چیت ممکن نہیں ہے۔حماس کے رہنما کے مطابق مصر کی تجویز میں خوراک اور پناہ گاہوں کی فراہمی کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے بدلے 45 دن کی عارضی جنگ بندی بھی شامل ہے۔