اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اگر میری مرضی ہوتی تو میں کسی کو گرفتار نہ کرتا، وہ خود تھک کر واپس چلے جاتے کارکنوں کے جیل جانے کواچھا نہیں سمجھتا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اخلاقی طور پر لیڈر کو پہلے جیل جانا چاہیے لیکن عمران خان اپنی ضمانتیں کروا کر ساتھیوں کو جیل بھیج رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ عمران خان جس کو گالی دیتے تھے ضرورت پڑنے پر گلے لگا لیتے ہیں، عمران خان پرویز الٰہی کو گالیاں دیتے تھے، اب وہ پارٹی میں شامل ہو گئے ہیں، عمران خان پر کوئی اعتبار نہیں کر سکتا، سیاسی انتقام ختم ہونا چاہیے۔ عمران خان نے کبھی اپنے گریبان میں نہیں دیکھا، عمران خان انتقام کی بات کرتے ہیں۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کو جیلوں میں ڈالا گیا، شاہد خاقان عباسی کئی بار پیشیاں بھگت چکے ہیں، پوری (ن) لیگ کو جیلوں میں ڈالا گیا، ہم نے شور نہیں مچایا، کیا آپ نے ہمیں کبھی روتے دیکھا ہے؟، عمران کو کچھ نہیں ہوا ہمارے ساتھ جو ہوا عمران خان کے ساتھ اس کا دسواں حصہ بھی نہیں ہوا، عمران خان کا خاندان بھی بچاہواہے۔
اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بہروپئیے کے لیے صادق اور امین کے جعلی سرٹیفکیٹ اور نواز شریف کے لیے کالے قانون کی ڈکشنری ہے۔
بہروپیے کیلئے صادق اور امین کے جھوٹے سرٹیفیکیٹ
نواز شریف کیلئے بلیک لأ ڈکشنریمحض ایک تاخیر پر شاھد خاقان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری
مگرضمانت دینے کیلئے لاڈلے کا کىئ دن گھنٹوں انتظار
انتظامی معاملات میں کھلی عدالتی مداخلت اور
انصاف کے دوھرے معیار ریاست چلنے نہیں دیتے۔۔!!— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) February 22, 2023
انہوں نے کہا کہ محض تاخیر کی وجہ سے شاہد خاقان عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے لیکن لاڈلے کو کئی دن اور گھنٹوں تک ضمانت کے لیے انتظار کیا گیا۔ انتظامی معاملات میں کھلی عدالتی مداخلت اور انصاف کا دوہرا معیار ریاست کو چلنے نہیں دیتا۔ .